Jump to content
  • entries
    74
  • comments
    281
  • views
    13,368

About this blog

بسم الله الرحمن الرحيم

اسلام وعلیکم
بزم میں آنےوالےتمام احباب کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید

یہ بزم اردو شاعری سے محبت کرنے والوں کے لیے ھے یہان اپ اپنی پسندیدہ غزلیں اشعار نظمیں کمنٹس کر سکتے ہیں۔ پوسٹ پر کمنٹ کر کے اپنے ذوق کا اظہار کیجیے.. تمام ممبرز سے گزارش ہے کہﮔﺮﻭﭖ ﮐﮯ ﻣﻌﯿﺎﺭ ﮐﻮ ﺑﮩﺘﺮ ﺍﻭﺭ ﻣﺎﺣﻮﻝ ﮐﻮ ﺳﺎﺯﮔﺎﺭ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﺤﺘﺮﻡ ﻣﻤﺒﺮﺍﻥ ﺗﻌﺎﻭﻥ ﻓﺮﻣﺎﺋﯿﮟ
نامناسب تصویری کمنٹس سے اجتناب ضروری ہے۔
☆ اپنا نقطۂ نظر بیان کرنے کی اجازت ھے لیکن ایسی پوسٹز اور کمنٹس کرنے کی اجازت نہیں کہ جن سے لڑائی اور بحث کا خدشہ ھو۔۔

☆ بزم کے ماحول کو خوشگوار بنانے میں تعاون کریں---- شکریہ

●●●●●●●●●○○○○○○○○○●●●●●●●●

Entries in this blog

Hum

ﭘﮭﺮ ﺟﺎﻧﮯ ﮨﻢ ﻣﻠﯿﮟ ﻧﮧ ﻣﻠﯿﮟ ﺍﮎ ﺫﺭﺍ ﺭﮐﻮ ﻣﯿﮟ ﺩﻝ ﮐﮯ ﺁﺋﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﻣﻨﻈﺮ ﺳﻤﯿﭧ ﻟﻮﮞ

Zarnish Ali

Zarnish Ali

یہی سوز دل ہے تو محشر میں جل کر

یہی سوز دل ہے تو محشر میں جل کر جہنم اُگل دے گا مجھ کو نگل کر پڑی مجھ پہ اوچھی وہ تلوار چل کر گئی کس طرف موت کمبخت ٹل کر نہ وحدت سے طلب نہ کثرت سے مطلب نہ گھٹ کر ہوں قطرہ نہ دریا ابل کر تری بات بھی تیر ہے ناوک افگن گڑی میرے دل میں زیاں سے نکل کر جو شام شبِ ہجر دیکھی تو سمجھے قضا سر پہ آئی ہے صورت بدل کر جہاں میں نہ کی قدر غم جب کسی نے پشیماں ہوا میرے دل سے نکل کر رخ اس بت کا شاید نکلتا ہے پتھر کہ قدموں پہ گرتی ہیں نظریں پھسل کر جلا تھا مرا دل جو پ

Zarnish Ali

Zarnish Ali

يه الگ بات

یہ الگ بات ہے ساقی کے مجھے ہوش نہیں   یہ الگ بات ہے ساقی کے مجھے ہوش نہیں  ہوش اتنا ہے کے میں تجھ سے فراموش نہیں  میں تیری مست نگاہوں کا بھرم رکھ لوں گا  ہوش آیا بھی تو کہہ دوں گا مجھے ہوش نہیں  یاد اتنا ہے کے پہنچنا در مہ خانے تک  کیا کہوں گا گا کے آگے کا مجھے ہوش نہیں  کبھی ان مد بھری آنکھوں سے پیا تھا ایک جام  آج تک ہوش نہیں ہوش نہیں ہوش نہیں

Zarnish Ali

Zarnish Ali

وہ لکھتا ہے

وہ لکھتا ہے بہت بے ساختہ لکھتا ہے پھر لکھ کر مٹاتا ہے مٹا کر یہ سمجھتا ہے کہ اس نے دل کی حالت کو عیاں ہونے سے روکا ہے اسے معلوم ہی کب ہے کہ جو دل پر گزرتی ہے وہ حالت چھپ نہیں سکتی اسے اظہار تک آنے میں کتنی دیر لگتی ہے وہ کب روکے سے رکتی ہے وہ رستہ ڈھونڈ لیتی ہے کبھی اشکوں کی صورت میں کبھی آہوں کی صورت میں کبھی آنکھوں کی ویرانی سے ظاہر ہونے لگتی ہے وہ ناداں جانتا کب ہے اسے معلوم ہی کب ہے کہ یہ دل ہے! یہ اپنی بات کہنا جانتا ہے بات کرنے کے ہنر سے خوب واقف ہے____

Zarnish Ali

Zarnish Ali

وه ديكهو

ﻭﮦ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﺯﺭﺩ ﺷﺎﺧﻮﮞ ﭘﺮ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﭘﮭﻮﻝ ﻣﮩﮑﮯ ﮨﯿﮟ ﮨﻮﺍﯾﺌﮟ ﻟﮍﮐﮭﮍﺍﺋﯽ ﮨﯿﮟ ﻗﺪﻡ ﻣﻮﺳﻢ ﮐﮯ ﺑﮩﮑﮯ ﮨﯿﮟ ... ﺯﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺳﺒﺰ ﭼﺎﺩﺭ ﺍﻭﮌﮪ ﮐﺮ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺳﻨﻮﺍﺭﺍ ﮨﮯ ﮐﺌﮯ ﮨﯿﮟ ﺯﯾﺐِ ﺗﻦ ﺷﺎﺧﻮﮞ ﻧﮯ ﺯﯾﻮﺭ ﺳﺮﺥ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﭘﮭﺮ ﺳﮯ ﭼﮩﮑﮯ ﮨﯿﮟ ﺑﮭﻼ ﮨﺮ ﺍﮎ ﻧﻈﺎﺭﮦ ﮨﮯ ... .. ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﻮﻻ ﮨﻮﺍ ﺑﮭﭩﮑﺎ ﮨﻮﺍ ﭘﭽﮭﻠﯽ ﺑﮩﺎﺭﻭﮞ ﮐﺎ ﭘﻠﭧ ﺁﺋﮯ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺳﻤﺠﮭﮯ ﮐﮧ ﺳﺐ ﻭﯾﺴﮯ ﮨﯽ ﻣﻨﻈﺮ ﮨﯿﮟ ﯾﮩﺎﮞ ﮐﭽﮫ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﺪﻻ ... .. ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﮐﻢ ﻓﮩﻢ ﻧﺎﺩﺍﮞ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﮐﻮ ﺑﮭﻼ

Zarnish Ali

Zarnish Ali

ہمارے دل میں کہیں درد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟

ہمارے دل میں کہیں درد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟ ہمارا چہرہ بھلا زرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟ سُنا ہے آدمی مر سکتا ہے بچھڑتے ہوئے  ہمارا ہاتھ چھوؤ ، سرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟ سُنا ہے ہجر میں چہروں پہ دھول اڑتی ہے  ہمارے رخ پہ کہیں گرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟ کوئی دلوں کے معالج ، کوئی محمد بخش تمام شہر میں کوئی مرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟ وہی ہے درد کا درماں بھی افتخار مغل کہیں قریب وہ بے درد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟ ڈاکٹر افتخار مغل (مرحوم)  

Zarnish Ali

Zarnish Ali

نبض

بس کلائی تھامنے کی دیر تھی ، پھر یُوں ھوا  میرے سارے جسم پروہ نبض طاری ھو گئی  

Zarnish Ali

Zarnish Ali

لمحہ بھر اپنا خوابوں کو بنانے والے

لمحہ بھر اپنا خوابوں کو بنانے والے اب نہ آئیں گے پلٹ کر کبھی جانے والے کیا ملے گا تجھے بکھرے ہوئے خوابوں کے سوا ریت پر چاند کی تصویر بنانے والے سب نے پہنا تھا بڑے شوق سے کاغذ کا لباس اس قدر لوگ تھے بارش میں نہانے والے مر گئے ہم تو یہ کتبے پر لکھا جائے گا سو گئے آپ زمانے کو جگانے والے در و دیوار پر حسرت سی برستی ہے محسن! جانے کس دیس گئے پیار نبھانے والے  

Zarnish Ali

Zarnish Ali

لاكه ضبط خواهش كه

ﻻﮐﮫ ﺿﺒﻂِ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﮐﮯ ﺑﮯ ﺷﻤﺎﺭ ﺩﻋﻮﮮ ﮨﻮﮞ ﺍُﺱ ﮐﻮ ﺑﮭُﻮﻝ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﮯ ﭘﻨﮧ ﺍِﺭﺍﺩﮮ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﻮ ﺗﺮﮎ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺟﯿﻨﮯ ﮐﺎ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﺳُﻨﺎﻧﮯ ﮐﻮ ﮐﺘﻨﮯ ﻟﻔﻆ ﺳﻮﭼﮯ ﮨﻮﮞ ﺩﻝ ﮐﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺁﮨﭧ ﭘﺮ ﺑﺮَﻣﻼ ﺩﮬﮍﮐﻨﮯ ﺳﮯ ﮐﻮﻥ ﺭﻭﮎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﭘﮭﺮ ﻭﻓﺎ ﮐﮯﺻﺤﺮﺍ ﻣﯿﮟ ﺍُﺱ ﮐﮯ ﻧﺮﻡ ﻟﮩﺠﮯ ﺍﻭﺭ ﺳﻮﮔﻮﺍﺭ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﺧُﻮﺷﺒﻮﺅﮞ ﮐﻮ ﭼﮭُﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﺟﺴﺘﺠﻮ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﻨﮯ ﺳﮯ ﺭُﻭﺡ ﺗﮏ ﭘﮕﮭﻠﻨﮯ ﺳﮯ ﻧﻨﮕﮯ ﭘﺎﺅﮞ ﭼﻠﻨﮯ ﺳﮯ ﮐﻮﻥ ﺭﻭﮎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﺁﻧﺴﻮﺅﮞ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﺵ ﻣﯿﮟ ﭼﺎﮨﮯ ﺩﻝ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮨﺠﺮ ﮐﮯ ﻣُﺴﺎﻓﺮ ﮐﮯ ﭘﺎﺅﮞ ﺗﮏ ﺑﮭﯽ ﭼﮭُﻮ ﺁﺅ ﺟِﺲ ﮐﻮ ﻟَﻮﭦ ﺟﺎﻧﺎ ﮨﻮ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺩُﻭﺭ ﺟﺎﻧﮯ ﺳﮯ

Zarnish Ali

Zarnish Ali

گم

ﻣﯿﮟ ﮈﮬﻮﻧﮉﺗﯽ ﭘﮭﺮﻭﮞ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺗﯿﺮﺍ ﻭﺟﻮﺩ ﻣﻠﮯ ، ﺗﻮ ﻣﯿﺮﮮ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﻣﮑﯿﮟ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮﯼ ﺗﻼﺵ ﻣﯿﮟ ﮔﻢ ۔

Zarnish Ali

Zarnish Ali

گر ترے شعر میں شامل ہی نہیں سوز و گداز

گر ترے شعر میں شامل ہی نہیں سوز و گداز ’’ ہجو ‘‘ خاک در خاک تری ہجرت و ایثار پہ خاک خاک در خاک ترے سب درو دیوار پہ خاک بستیاں خوں میں نہاتی ہیں چمن جلتے ہیں خاک در خاک تری گرمی ء گفتار پہ خاک اس سے بہتر تھا کہ اقرار ہی کرلیتا تو ! خاک در خاک تری جراءت ِ انکار پہ خاک شام تک دھول اڑاتے ہیں سحر تک خاموش خاک در خاک ترے کوچہ و بازار پہ خاک خون آلود مصلّے ، صفیں لاشوں سے اٹی خاک در خاک ترے جبّہ و دستار پہ خاک آئنے عکس میسر نہیں تجھ کو بھی تو پھر خاک در خا

Zarnish Ali

Zarnish Ali

کسی بادل کی طرح

کسی بادل کی طرح آوارہ ہوں ًمیں  تو میرا چاند ٹوٹا ستارہ ہوں میں  تیرے ہی دم سے میری ہرخوشی  تو میرا آسرا بے سہارا ہوں میں  تم کیا جانو کتنا دکھیاراہوں  رنج والم کا مارا ہوں میں  جو تم سےکبھی مل نہ پائےگا  ایک ایسا سمندرکاکنارہ ہوں میں  میں جہاں ہوں جس حال میں ہوں  ہر حال میں تمہارا ہوں میں

Zarnish Ali

Zarnish Ali

کسی بادل کی طرح

کسی بادل کی طرح آوارہ ہوں ًمیں  تو میرا چاند ٹوٹا ستارہ ہوں میں  تیرے ہی دم سے میری ہرخوشی  تو میرا آسرا بے سہارا ہوں میں  تم کیا جانو کتنا دکھیاراہوں  رنج والم کا مارا ہوں میں  جو تم سےکبھی مل نہ پائےگا  ایک ایسا سمندرکاکنارہ ہوں میں  میں جہاں ہوں جس حال میں ہوں  ہر حال میں تمہارا ہوں میں

Zarnish Ali

Zarnish Ali

كچه تها تیرا خیال بهی...

کچھ تو ہوا بھی سرد تھی ، کچھ تھا تیرا خیال بھی  دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی    بات وہ آدھی رات کی ، رات وہ پورے چاند کی  چاند بھی عین چیت کا اس پہ ترا جمال بھی  سب سے نظر بچا کہ وہ مجھ کو ایسے دیکھتا  ایک دفعہ تو رک گئی گردش ماہ و سال بھی  دل کو چمک سکے گا کیا ، پھر بھی ترش کے دیکھ لیں  شیشہ گران شہر کے ہاتھ کا یہ کمال بھی  اس کو نہ پا سکے تھے جب دل کا عجیب حال تھا  اب جو پلٹ کے دیکھئیے ، بات تھی کچہ محال بھی  مری طلب تھا ایک شخص وہ جو نہیں م

Zarnish Ali

Zarnish Ali

كچه

شاید میرے خلوص میں کچھ نقص تھا عدم  ان کو میرے خلوص سے کچھ بدظنی رہی..!!

Zarnish Ali

Zarnish Ali

فنكار

ﭼُﻦ ﻟﮯ ﺑﺎﺯﺍﺭِ ﮨﻨﺮ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮩﺮﻭﭖ ﻧﺪﯾﻢ  ﺍﺏ ﺗﻮ ﻓﻨﮑﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﺷﺎﻣﻞ ﮨﯿﮟ ﺍﺩﺍﮐﺎﺭﻭﮞ ﻣﯿﮟ  

Zarnish Ali

Zarnish Ali

فراق؛ درد؛ ستم

ﮐﮩﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﻭﻓﺎ ﻣﻨﺰﻟﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﺗﺠﮭﮯ ﯾﮧ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﺏ ﺑﺘﺎ ﮐﯿﺴﺎ ﻓﺮﺍﻕ ، ﺩﺭﺩ ، ﺳﺘﻢ ، ﺍﺷﮏ ﺍﻭﺭ ﺗﻨﮩﺎﺋﯽ ﻣِﻼ ﮨﮯ ﺗُﺠﮫ ﮐﻮ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺎ ﯾﮧ ﺻﻠﮧ ﮐﯿﺴﺎ

Zarnish Ali

Zarnish Ali

عجيب

یہ عجیب میری محبتیں یہ عجیب میرے غم والم................ کوئی پوچھ لے تو میں کیا کہوں  اسے کیا بتاؤں  یہ روز و شب تو جنم جنم پے محیط ہیں  میرے زخم زخم دل و نظر  مجھے اس جنم میں نہیں ملے  میرے رت جگے میرے ہمسفر  میرے ساتھ آج نہیں چلے  یہ مہیب وحشت فکر جو  میرے نقش نقش کی روح ہے  کوئی بے ثبات بیان نہیں  یہ تو آتماؤں کا عکس ہے  یہ تو دیوتاؤں کا دیان ہے  یہ تو جانے کیسی صدی صدی کی اذیتوں کا گیان ہے  یہ عجیب میری محبتیں یہ عجیب میرے غم و الم  یہ نصیب سنگ سیاہ پر  یہ ور

Zarnish Ali

Zarnish Ali

سوچو

ســوچـو تـو کــیا لــمحہ ہـو گـا  بـارش چـھتری تــم اور میں...!!

Zarnish Ali

Zarnish Ali

سات

ﺍﺱ ﮐﻮ ﻟﮑﮫ ﺩﯾﺎ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺳﺎﺕ ﺍﻟﮓ ﺯﺑﺎﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮨﺎﮞ ﮨﻤﯿﮟ _____ ﻣﺤﺒﺖ ﮨﮯ

Zarnish Ali

Zarnish Ali

زيست كه حاصل

ﺳْﻨﻮ ﺍﮮ ﻣﺤﺮﻡِ ﮨﺴﺘﯽ ! ﺳْﻨﻮ ﺍﮮ ﺯﯾﺴﺖ ﮐﮯ ﺣﺎﺻﻞ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﭽﮫ ﺩﻥ ﮨﻮﺋﮯ ﺷﺪﺕ ﺳﮯ ﯾﮧ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺟﺲ ﻗﺪﺭ ﺑﮭﯽ ﮔﻢ ﮐﺮﻭﮞ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﺩﮬﯿﺎﻥ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﮐﮯ ﺳﺐ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺳﻮﭺ ﺳﮯ ﮨﻮ ﮐﺮ ﮔﺰﺭﺗﮯ ﮨﯿﮟ

Zarnish Ali

Zarnish Ali

زنجير

ﺯﻧﺠﯿﺮ ﺟﻨﻮﮞ ﮐﭽﮫ ﺍﻭﺭ ﮐﮭﻨﮏ ﮨﻢ ﺭﻗﺺ ﺗﻤﻨﺎ ﺩﯾﮑﮭﯿﮟ ﮔﮯ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﺎ ﺗﻤﺎﺷﺎ ﺩﯾﮑﮫ ﭼﮑﮯ ﺍﺏ ﺍﭘﻨﺎ ﺗﻤﺎﺷﺎ ﺩﯾﮑﮭﯿﮟ ﮔﮯ

Zarnish Ali

Zarnish Ali

زخم

یا مسیحائ اسے بھول گئ ہے محسن  یا پھر ایسا ہے میرا زخم ہی گہرا ہوگا

Zarnish Ali

Zarnish Ali

رنگ

مجھے رنگوں سے اپنی حیرتیں تخلیق کرنی ہیں __

Zarnish Ali

Zarnish Ali



×
×
  • Create New...