وہ میری تشنگی محبت تھی
ورنہ وصل کی کیا مجھ کو ضرورت تھی
میرے انداز مجھے بھاتے نہیں تھے
ورنہ تیری آرزو کب میری حسرت تھی
ایک تو اور تیرا وھم میرے ساتھ تھا
برا ھوا مجھے آئینے کی چاھت تھی
وہ ترک وفا میں کمال کا نکلا
بس مجھے نہ سمجھنے کی عادت تھی
اپنی اپنی ذاتوں کے خول میں ھم بند ھوگئے
خود اپنے آپ کی ھی ھم کو چاھت تھی
نگہت عبداللہ غوری
0 Comments
Recommended Comments
There are no comments to display.
Join the conversation
You are posting as a guest. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.