میں نے تم سے خفا ھونا چھوڑدیا ھے
اب زندگی سے خفا ھونا چھوڑدیا ھے
کون کہتا ھے تم واپس آگئےمیرے لئے
۔میں نے تو کب سے خوابوں میں جینا چھوڑدیا ھے
پہلے پہل تو ھم بھی بڑے نرم دل تھے
اب ان آنکھوں نے رونا چھوڑدیا ھے
۔کبھی کبھی تیرا انتظار کیا ھے بہت
اب دل۔نے منتظر رھنا چھوڑدیا ھے
۔اول اول کی شناسائ میں بڑا تکلف تھا
آداب محبت کو ھم نے چھوڑدیا ھے
۔روز جس تڑپ سے انتظار تیرا ھم نے کیا
اس بیقرار دل کو ھم نے توڑدیا ھے
تم بھی زندگی کی الجھنوں میں الجھ گئے ھو
اور ھم نے بھی کھیں آنا جانا چھوڑدیا ھے !!!
نگہت عبداللہ غوری
0 Comments
Recommended Comments
There are no comments to display.
Join the conversation
You are posting as a guest. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.