ابھی ساون کی کوئی برسات باقی ہے
کہ مجھ میں کہیں تری چاہت باقی ہے
تو مجھ سا نہیں میں تجھ سا نہیں ہوں
پر ایسا لگتا ہے کہیں کچھ بات باقی ہے
ترا فسانہ تجھ سےپوچھیں گےلوگ زمانے کے
پرمری کہانی میں تو تری ہی ذات باقی ہے
سجے ہیں شہر میرے دل میں تیرے لیے
کہ جسم کے ہر شہر میں تری رفعت باقی ہے
ساون جائے گا تو لے جائے گا سب یادیں مری
کہ ساون کی برسات میں ایک راحت باقی ہے
ٹھہیر جاؤ تم میرے لیے بعد برسات چلے جانا
ابھی شہر سجا ہے میرا ابھی سوغات باقی ہے
-
entries
18 -
comments
28 -
views
2,581
1 Comment
Recommended Comments
Join the conversation
You are posting as a guest. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.