Jump to content
News Ticker
  • Do you need help for study abroad.
  • Student Counselling
  • Visa Counselling
  • Career Counselling
  • Contact Us for more details. +92-0325-8187953
  • Global Reach Consultant

    RUBINA SAEED OFFICAL

    Redefining Elegance
    At Rubina Saeed, we believe fashion is more than clothing — it’s a reflection of culture, tradition, and individuality. Rooted in the rich heritage of Pakistani textiles, our brand brings timeless elegance and modern sophistication to every collection. Each piece is thoughtfully designed with vibrant colors, luxurious fabrics, and intricate craftsmanship, celebrating the beauty of eastern wear with a contemporary touch.
    CONTACT US

    GLOBAL REACH CONSULTANT

    Our mission is to guide and support students in their pursuit of international education, empowering them to embrace diverse cultures, expand their horizons, and achieve academic excellence.
    CONTACT US

    Recommended Posts

    Posted

    Tujh per b afsoon daher ka- Chal jaye ga akhir

    تجھ پر بھی فسوں دہر کا ــ چل جائے گا آخر
    دُنیا کی طرح تو بھی ــ بدل جائے گا آخر

    پھیلی ہے ہر اِک سمت ـ ـ ـ حوادث کی کڑی دُھوپ
    پتھر ہی سہی ــ وہ بھی پگھل جائے گا آخر

    اَے میرے بدن ـ ـ ـ رُوح کی دولت پہ نہ اِترا
    یہ تیر بھی ــ ترکش سے نکل جائے گا آخر

    وہ صُبح کا تارہ ہے ـ ـ ـ تو پھر ماند بھی ہو گا
    چڑھتا ہُوا سُورج ہے ــ تو ڈھل جائے گا آخر

    دِل تُجھ سے بچھڑ کر بھی ـ ـ ـ کہاں جائے گا اَے دوست ؟
    یادوں کے کھلونوں سے ــ بہل جائے گا آخر

    آوارہ و بدنام ہے محسن ـ ـ ـ تو ہمیں کیا؟؟
    خُود ٹھوکریں کھا کھا کے ــ سنبھل جائے گا آخر

    شاعر: محسن نقوی

    cemetery-grave-monument-statue-gothic-da

     

    Posted

    کبھی یاد آؤ تو اس طرح
    کہ لہو کی ساری تمازتیں
    تمہیں دھوپ دھوپ سمیٹ لیں
    تمہں رنگ رنگ نکھار دیں
    تمہیں حرف حرف میں سوچ لیں
    تمہیں دیکھنے کا جو شوق ہو
    تو دیارِ ہجر کی تیرگی کو
    مِژہ کی نوک سے نوچ لیں
    کبھی یاد آؤ تو اس طرح
    کہ دل و نظر میں اُتر سکو
    کبھی حد سے حبسِ جنوں بڑھے 
    تو حواس بن کے بکھر سکو
    کبھی کھِل سکو شبِ وصل میں
    کبھی خونِ جگر میں سنور سکو
    سرِ رہگزر جو ملو کبھی
    نہ ٹھہر سکو، نہ گزر سکو
    مرا درد پھر سے غزل بنے
    کبھی گنگناؤ تو اس طرح
    مرے زخم پھر سے گلاب ہوں
    کبھی مسکراؤ تو اس طرح
    مری دھڑکنیں بھی لرز اٹھیں
    کبھی چوٹ کھاؤ تو اس طرح
    جو نہیں تو پھر بڑے شوق سے
    سبھی رابطے، سبھی ضابطے
    کسی دھوپ چھاؤں میں توڑ دو
    نہ شکستِ دل کا سِتم سہو
    نہ سنو کسی کا عذابِ جاں
    نہ کسی سے اپنی خلش کہو
    نہ اُجڑ سکیں ،نہ سنور سکیں
    کبھی دل دُکھاؤ تو اس طرح
    نہ سمٹ سکیں ، نہ بکھر سکیں
    کبھی بھول جاؤ تو اس طرح
    کسی طُورِ جاں سے گزر سکیں
    کبھی یاد آؤ تو اس طرح
    کبھی یاد آؤ تو اس طرح
     محسن نقوی

    • 4 weeks later...
    Posted

    لہو سے دل کبھی چہرے اجالنے کے لئے
    میں جی رہا ہوں اندھیروں کو ٹالنے کےلئے

    اتر پڑے ہیں پرندوں کے غول ساحل پر
    سفر کا بوجھ سمندر میں ڈالنے کےلئے

    سخن لباس پہ ٹھہرا تو جوگیوں نے کہا
    کہ آستیں ہے فقط سانپ پالنے کےلئے

    میں سوچتا ہوں کبھی میں بھی کوہکن ہوتا
    ترے وجود کو پتھر میں ڈھالنے کے لئے

    کسے خبر کہ شبوں کا وجود لازم ہے
    فضا میں چاند ستارے اچھالنے کےلئے

    بہا رہی تھی وہ سیلاب میں جہیز اپنا
    بدن کی ڈوبتی کشتی سنبھالنے کےلئے

    وہ ماہتاب صفت' آئینہ جبیں محسن
    گلے ملا بھی تو مطلب نکالنے کےلئے

     

    Join the conversation

    You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
    Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.

    Guest
    Reply to this topic...

    ×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

      Only 75 emoji are allowed.

    ×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

    ×   Your previous content has been restored.   Clear editor

    ×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

    • Recently Browsing   0 members

      • No registered users viewing this page.
    • Forum Statistics

      2.4k
      Total Topics
      9.6k
      Total Posts


    ×
    ×
    • Create New...