Jump to content
News Ticker
  • Do you need help for study abroad.
  • Student Counselling
  • Visa Counselling
  • Career Counselling
  • Contact Us for more details. +92-0325-8187953
  • Global Reach Consultant

    RUBINA SAEED OFFICAL

    Redefining Elegance
    At Rubina Saeed, we believe fashion is more than clothing — it’s a reflection of culture, tradition, and individuality. Rooted in the rich heritage of Pakistani textiles, our brand brings timeless elegance and modern sophistication to every collection. Each piece is thoughtfully designed with vibrant colors, luxurious fabrics, and intricate craftsmanship, celebrating the beauty of eastern wear with a contemporary touch.
    CONTACT US

    GLOBAL REACH CONSULTANT

    Our mission is to guide and support students in their pursuit of international education, empowering them to embrace diverse cultures, expand their horizons, and achieve academic excellence.
    CONTACT US

    Recommended Posts

    • 1 month later...
    Posted

    سوچا نہیں اچھا برا دیکھا سنا کچھ بھی نہیں
    مانگا خدا سے رات دن تیرے سوا کچھ بھی نہیں
    سوچا تجھے، دیکھا تجھے، چاہا تجھے، پوجا تجھے
    میری خطا میری وفا، تیری خطا کچھ بھی نہیں
    جس پر ہماری آنکھ نے موتی بچھائے رات بھر
    بھیجا وہی کاغذ اسے، ہم نے لکھا کچھ بھی نہیں
    اک شام کے ساۓ تلے بیٹھے رہے وہ دیر تک
    آنکھوں سے کیں باتیں بہت، منہ سے کہا کچھ بھی نہیں
    احساس کی خوشبو کہاں ، آواز کے جگنو کہاں
    خاموش یادوں کے سوا گھر میں رہا کچھ بھی نہیں
    دو چار دن کی بات ہے دل خاک میں سو جائے گا
    جب آگ پر کاغذ رکھا باقی بچا کچھ بھی نہیں
    بشیر بدر

    • 3 months later...
    Posted

    آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھا 
    کشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا 
    بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گے 
    اک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا 
    جس دن سے چلا ہوں مری منزل پہ نظر ہے 
    آنکھوں نے کبھی میل کا پتھر نہیں دیکھا 
    یہ پھول مجھے کوئی وراثت میں ملے ہیں 
    تم نے مرا کانٹوں بھرا بستر نہیں دیکھا 
    یاروں کی محبت کا یقیں کر لیا میں نے 
    پھولوں میں چھپایا ہوا خنجر نہیں دیکھا 
    محبوب کا گھر ہو کہ بزرگوں کی زمینیں 
    جو چھوڑ دیا پھر اسے مڑ کر نہیں دیکھا 
    خط ایسا لکھا ہے کہ نگینے سے جڑے ہیں 
    وہ ہاتھ کہ جس نے کوئی زیور نہیں دیکھا 
    پتھر مجھے کہتا ہے مرا چاہنے والا 
    میں موم ہوں اس نے مجھے چھو کر نہیں دیکھا
    بشیر بدر

     

    Posted

    بھیگی ہوئی آنکھوں کا یہ منظر نہ ملے گا 
    گھر چھوڑ کے مت جاؤ کہیں گھر نہ ملے گا 
    پھر یاد بہت آئے گی زلفوں کی گھنی شام 
    جب دھوپ میں سایہ کوئی سر پر نہ ملے گا 
    آنسو کو کبھی اوس کا قطرہ نہ سمجھنا 
    ایسا تمہیں چاہت کا سمندر نہ ملے گا 
    اس خواب کے ماحول میں بے خواب ہیں آنکھیں 
    جب نیند بہت آئے گی بستر نہ ملے گا 
    یہ سوچ لو اب آخری سایہ ہے محبت 
    اس در سے اٹھوگے تو کوئی در نہ ملے گا
    بشیر بدر

    Join the conversation

    You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
    Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.

    Guest
    Reply to this topic...

    ×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

      Only 75 emoji are allowed.

    ×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

    ×   Your previous content has been restored.   Clear editor

    ×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

    • Recently Browsing   0 members

      • No registered users viewing this page.
    • Forum Statistics

      2.4k
      Total Topics
      9.6k
      Total Posts


    ×
    ×
    • Create New...