Jump to content

Recommended Posts

ساتھ چلتے جا رہے ہیں

Reasons-Soulmates-Separate.jpg

ساتھ چلتے جا رہے ہیں پاس آ سکتے نہیں
اک ندی کے دو کناروں کو ملا سکتے نہیں

دینے والے نے دیا سب کچھ عجب انداز سے
سامنے دنیا پڑی ہے اور اٹھا سکتے نہیں

اس کی بھی مجبوریاں ہیں میری بھی مجبوریاں
روز ملتے ہیں مگر گھر میں بتا سکتے نہیں

کس نے کس کا نام اینٹوں پر لکھا ہے خون سے
اشتہاروں سے یہ دیواریں چھپا سکتے نہیں

راز جب سینے سے باہر ہو گیا اپنا کہاں
ریت پر بکھرے ہوئے آنسو اٹھا سکتے نہیں

آدمی کیا ہے گزرتے وقت کی تصویر ہے
جانے والے کو صدا دے کر بلا سکتے نہیں

شہر میں رہتے ہوئے ہم کو زمانہ ہو گیا
کون رہتا ہے کہاں کچھ بھی بتا سکتے نہیں

اس کی یادوں سے مہکنے لگتا ہے سارا بدن
پیار کی خوشبو کو سینے میں چھپا سکتے نہیں

پتھروں کے برتنوں میں آنسووں کو کیا رکھیں
پھول کو لفظوں کے گملوں میں کھلا سکتے نہیں

بشیر بدر

Link to comment
Share on other sites

Join the conversation

You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.

Guest
Reply to this topic...

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

  • Recently Browsing   0 members

    • No registered users viewing this page.
  • Forum Statistics

    2.3k
    Total Topics
    9.6k
    Total Posts
×
×
  • Create New...