اے کملی کی جھرمٹ والے (حبیب!)،
آپ رات کو (نماز میں) قیام فرمایا کریں مگر تھوڑی دیر (کے لئے)،
آدھی رات یا اِس سے تھوڑا کم کر دیں،
یا اس پر کچھ زیادہ کر دیں اور قرآن خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کریں،
ہم عنقریب آپ پر ایک بھاری فرمان نازل کریں گے،
بے شک رات کا اُٹھنا (نفس کو) سخت پامال کرتا ہے اور (دِل و دِماغ کی یک سُوئی کے ساتھ) زبان سے سیدھی بات نکالتا ہے،
بے شک آپ کے لئے دن میں بہت سی مصروفیات ہوتی ہیں،
اور آپ اپنے رب کے نام کا ذِکر کرتے رہیں اور (اپنے قلب و باطن میں) ہر ایک سے ٹوٹ کر اُسی کے ہو رہیں،