Search the Community
Showing results for tags 'غیر'.
The search index is currently processing. Current results may not be complete.
-
غیر کے چاک گریباں کو بھی ٹانکا کیجے اور کچھ اپنے گریباں میں بھی جھانکا کیجے بن کے منصف جو کٹہروں میں بلائیں سب کو اس ترازو میں ذرا خود کو بھی جانچا کیجے خود میں دعویٰ جو بڑائی کا لئے پھرتے ہیں یہ بھی فتنہ ہے ذرا اس کو بھی چلتا کیجے سب کو دیتے ہیں سبق آپ بھلے کاموں کا پہلے اس فن میں ذرا خود کو تو یکتا کیجے راستی پر ہیں فقط آپ غلط ہیں سارے اس تعصب میں حقیقت کو نہ دھندلا کیجے ہے توقع کہ محبت سے سبھی پیش آئیں خود محبت سے کوئی ایک تو اپنا کیجے اور کے نقص پہ جو اُگلے زباں تیری زہر اپنے حصے کا ذرا زہر بھی پھانکا کیجے برہمی ٹھیک ہے جاہل کی جہالت پہ مگر علم حاضر ہے ذرا خود کو تو بینا کیجے کاہے ابرک ہے گلہ رات کی تاریکی کا آپ کا کام ہے لفظوں سے اجالا کیجے اتباف ابرک
-
دیار غیر میں کیسے تجھے سدا دیتے تو مل بھی جاتا تو آخر تجھے گنوا دیتے تمہی نے نہ سنایا اپنا دکھ ورنہ دعا وہ دیتے کہ آسماں ہلا دیتے وہ تیرا غم تھا کہ تاثیر میرے لہجے کی کہ جسے حال سناتے اُسے رولا دیتے ہمیں یہ زعم تھا کہ اب کہ وہ پکاریں گے انہیں یہ ضد تھی کہ ہر بار ہم صدا دیتے تمھیں بھلانا اول تو دسترس میں نہیں گر اختیار میں ہوتا تو کیا بھلا دیتے؟ سماعتوں کو میں تاعمر کوستا رہا وصی وہ کچھ نہ کہتے مگر لب تو ہلا دیتے وصی شاہ