Jump to content

عجب حالات تھے میرے عجب دن رات تھے میرے

Rate this topic


jannat malik

Recommended Posts


عجب حالات تھے میرے عجب دن رات تھے میرے
مگر میں مطمئن تھا اس لئے تم ساتھ تھے میرے
مرے زر کے طلبگاروں کی نظریں ایسے اٹھتی تھیں
کہ لاکھوں انگلیاں تھیں اور ہزاروں ہاتھ تھے میرے
میں اک پتھر کا گرد آلود بت تھا ان کے مندر میں
نہ دل تھا میرے سینے میں نہ کچھ جذبات تھے میرے
کسی سے اور کیا تائید کی امید میں رکھتا
وہی خاموش تھے جو محرم حالات تھے میرے
میں جن شعلوں میں جلتا تھا تم بھی نہیں سمجھے
مرا دل مختلف تھا ، مختلف صدمات تھے میرے
مجھے مجرم بنا کر رکھ دیا جھوٹے گواہوں نے
سبھی رد ہوگئے جتنے بھی الزامات تھے میرے 
تصور بن گیا تصویر آخر ایک دن 
اسی کا خوف تھا مجھ کو یہی خدشات تھے میرے

 

536243087.jpg

Link to comment
Share on other sites

  • 4 weeks later...
  • 1 month later...

میری موت ہے میری ہمسفر
میری زندگی بھی عجیب ہے
میرے چاروں طرف ہے جلوہ گر
تیری بے رُخی بھی عجیب ہے
میرا درد ہے لبِ آشنا
تیری رنجشوں کے عذاب سے
میرے شعر ہیں میرے چارہ گر
میری دل لگی بھی عجیب ہے
جو ہیں طعنہ زن میری ذات پر
مجھے ان سے کوئی گلہ نہیں
مجھے جان سے وہ عزیز تر
میری دوستی بھی عجیب ہے
میں لہو جگر سے گزارکر
تجھے نقش کرتا ہوں ورق ورق
ہے قلم کی نوک سے مختصر
تیری آگہی بھی عجیب ہے
میں پہر کی تپتی ہواؤں سے
کڑی دھوپ میں کھڑا بے خبر
سرِ راہ گزر تیرا منتظر
 میری بے بسی بھی عجیب ہے

Link to comment
Share on other sites

Join the conversation

You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.

Guest
Reply to this topic...

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

  • Recently Browsing   0 members

    • No registered users viewing this page.
  • Forum Statistics

    2.3k
    Total Topics
    9.7k
    Total Posts
×
×
  • Create New...