Jump to content

وہ مجھ سے ستاروں کا پتہ پوچھ رہا ہے

Rate this topic


ROHAAN

Recommended Posts

11138081-1005931619464618-83473091360952

 

وہ مجھ سے ستاروں کا پتہ پوچھ رہا ہے
 
عورت ہوں مگر صورت کہسار کھڑی ہوں
اک سچ کے تحفظ کے لیے سب سے لڑی ہوں
 

وہ مجھ سے ستاروں کا پتہ پوچھ رہا ہے
پتھر کی طرح جس کی انگوٹھی میں جڑی ہوں

 

الفاظ نہ آواز نہ ہم راز نہ دم ساز
یہ کیسے دوراہے پہ میں خاموش کھڑی ہوں

 

اس دشت بلا میں نہ سمجھ خود کو اکیلا
میں چوب کی صورت ترے خیمے میں گڑی ہوں

 

پھولوں پہ برستی ہوں کبھی صورت شبنم
بدلی ہوئی رت میں کبھی ساون کی جھڑی ہوں

Link to comment
Share on other sites

کبھی موم بن کر پگھل گیا، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا،
وہ بن کے لمحہ گریز کا میرے پاس سے یوں نکل گیا،

اُسے روکتا بھی تو کس طرح کے وہ شخص اتنا عجیب تھا،
کبھی  تڑپ اُٹھا میری آہ سے،کبھی اشک سے نہ پگھل سکا،

سرراہ ملا وہ اگر کبھی،تو نظر چُراکے گزر گیا،
وہ اُتر گیا میری آنکھ سے،میرے دل سے وہ کیوں نہ اُتر سکا،

وہ چلا گیا جہاں چھوڑ کر،میں وہاں سے پھر نہ پلٹ سکا،
وہ سنبھل گیا آج تک،میں بکھر کے پھر نہ سمٹ سکا،

 

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...

Join the conversation

You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.

Guest
Reply to this topic...

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

  • Recently Browsing   0 members

    • No registered users viewing this page.
  • Forum Statistics

    2.3k
    Total Topics
    9.5k
    Total Posts
×
×
  • Create New...