Search the Community
Showing results for tags 'ہے '.
The search index is currently processing. Current results may not be complete.
-
صورت صبح بہاراں چمن آراستہ ہے چہرہ شاداب ہے اور پیرہن آراستہ ہے شہر آباد ہے اک زمزمہء ہجر سے اور گھر تری یاد سے اے جان من ! آراستہ ہے جیسے تیار ہے آگے کوئی ہنگامہء زیست اس طرح راہ میں باغ عدن آراستہ ہے کوئی پیغام شب وصل ہوا کیا لائی روح سرشار ہوئی ہے، بدن آراستہ ہے اے غم دوست ! تری آمد خوش رنگ کی خیر تیرے ہی دم سے یہ بزم سخن آراستہ ہے دل کے اک گوشہء خاموش میں تصویر تری پاس اک شاخ گل یاسمن آراستہ ہے رامش و رنگ سے چمکے ہے مرا خواب ایسے نیند میں جیسے کوئی انجمن آراستہ ہے اس نے سورج کی طرح ایک نظر ڈالی تھی رشتہء نور سے اب بھی کرن آراستہ ہے کیا کسی اور ستارے پہ قدم میں نے رکھا کیسی پیراستہ دنیا، زمن آراستہ ہے کیسے آئے گا زمانہ مجھے ملنے کے لیے میرے رستے میں تو دنیائے فن آراستہ ہے
-
یاد بھی ابرِ محبت کی طرح ہوتی ہے ایک سایہ سا چلا جاتا ہے راہگیر کے ساتھ
-
ابھی ساون کی کوئی برسات باقی ہے کہ مجھ میں کہیں تری چاہت باقی ہے تو مجھ سا نہیں میں تجھ سا نہیں ہوں پر ایسا لگتا ہے کہیں کچھ بات باقی ہے ترا فسانہ تجھ سےپوچھیں گےلوگ زمانے کے پرمری کہانی میں تو تری ہی ذات باقی ہے سجے ہیں شہر میرے دل میں تیرے لیے کہ جسم کے ہر شہر میں تری رفعت باقی ہے ساون جائے گا تو لے جائے گا سب یادیں مری کہ ساون کی برسات میں ایک راحت باقی ہے ٹھہیر جاؤ تم میرے لیے بعد برسات چلے جانا ابھی شہر سجا ہے میرا ابھی سوغات باقی ہے
-
....اسے کہنا یہ دنیا ہے یہاں ہر موڑ پہ ایسے بہت سے لوگ ملتے ہیں جو اندر تک اترتے ہیں ابد تک ساتھ رہنے کی اکھٹے درد سہنے کی ہمیشہ بات کرتے ہیں ....اسے کہنا ....یہ دنیا ہے یہاں ہر شخص مطلب کی حدوں تک ساتھ چلتا ہے جونہی موسم بدلتا ہے محبت کے سبھی دعوے سبھی قسمیں سبھی وعدے سبھی رسمیں اچانک ٹوٹ جاتے ہیں .....اسے کہنا ....یہ دنیا ہے
-
یہ خوش نظری خوش نظر آنے کے لئے ہے اندر کی اداسی کو چھپانے کے لئے ہے میں ساتھ کسی کے بھی سہی ، پاس ہوں تیرے سب دربدری ایک ٹھکانے کے لئے ہے ٹوٹے ہوئے خوابوں سے اٹھائی ہوئی دیوار اِک آخری سپنے کو بچانے کے لئے ہے اس راہ پہ اک عمر گزر آئے تو دیکھا یہ راہ فقط لوٹ کے جانے کے لئے ہے رہ رہ کے کوئی خاک اڑا جاتا ہے مجھ میں کیا دشت ہے اور کیسے دِوانے کے لئے ہے تجھ کو نہیں معلوم کہ میں جان چکا ہوں تو ساتھ فقط ساتھ نبھانے کے لئے ہے تو نسلِ ہوا سے ہے بھلا تجھ کو خبر کیا وہ دکھ جو چراغوں کے گھرانے کے لئے ہے ( سعود عثمانی)
-
وہ اکثر مجھ سے کہتا ہے تم سادہ سی لڑکی ہو محبت کی تڑپ کو کیا جانو وہ اکثر میرے پاس آتا ہے اسکی شکایتیں لاتا ہے میرا دل خوب جلاتا ہے کبھی اسکے گھن گاتا ہے کبھی اسکے ستم بتاتا ہے میں پیار سے سب سنتی ہوں اسکا حوصلہ بڑھاتی ہوں اسکو ہنس کر دکھاتی ہوں میری ہنسی پہ وہ اکثر کہتا ہے تجھے بھی محبت ہو جائے تو پوچھوں اب بھی ہنسی آتی ہے اب بھی مسکرایا جاتا ہے میں دل میں ہی کہتی ہوں جب رو رو کر آنسو خشک ہو جائیں جب محبت میں ٹوٹ کر بکھرا جائے جب ساری آسیں ٹوٹ جائیں جب سب ہاتھ سے چھوٹ جائے تو فقط ہنسی ہی بچتی ہے کبھی ہنسا جاتا ہے اپنے حال پہ کبھی ہنسا جاتا ہے محبت پہ مگر اسکو کچھ کہہ نہیں پاتی میں پھر سے ہنس دیتی ہوں اور اسکو کہہ دیتی ہوں محبت میرے بس کا کام نہیں یہ تمہیں ہی مبارک ہو مجھے ہنستا ہی رہنے دو میں جذبات سے عاری لڑکی ہوں محبت سے سو گز دور ہوں مجھے محبت ہو ناممکن ہے اسے اتنا نہیں کہہ پاتی کہ ہاں میں سادہ سی لڑکی ہوں بس تم سے محبت کرتی ہوں اس امید پر جیتی ہوں کبھی تو تم آؤ گے مجھکو اپنے سنگ لے جاؤ گے تم بھی کبھی کہو گے سادہ_سی _لڑکی_ہو تمہاری سادگی پہ مرتا ہوں اداس کیوں بیٹھی ہو "ماہی" میں بھی تم سے محبت کرتا ہوں