Jump to content

Search the Community

Showing results for tags 'ہُوا'.

The search index is currently processing. Current results may not be complete.
  • Search By Tags

    Type tags separated by commas.
  • Search By Author

Content Type


Forums

  • Help Support
    • Announcement And Help
    • Funday Chatroom
  • Poetry
    • Shair o Shairy
    • Famous Poet
  • Islam - اسلام
    • QURAN O TARJUMA قرآن و ترجمہ
    • AHADEES MUBARIK آحدیث مبارک
    • Ramazan ul Mubarik - رمضان المبارک
    • Deen O Duniya - دین و دنیا
  • Other Forums
    • Quizzes
    • Movies and Stars
    • Chit chat And Greetings
    • Urdu Adab
    • Entertainment
    • Common Rooms
  • Science, Arts & Culture
    • Education, Science & Technology
  • IPS Community Suite
    • IPS Community Suite 4.1
    • IPS Download
    • IPS Community Help/Support And Tutorials

Blogs

  • Ishq_janoon_Dewanagi
  • Uzee khan
  • Beauty of Words
  • Tareekhi Waqaiyaat
  • Geo News Blog
  • My BawaRchi_KhaNa
  • Mukaam.e.Moahhabt
  • Sadqy Tmhary
  • FDF Online News
  • Dua's Kitchen
  • FDF Members Poetry
  • Raqs e Bismil
  • The Pakistan Tourism
  • HayDay Game
  • عشق میری زیست کا حاصل
  • News
  • bayzz-a-jaan
  • DASTAK

Categories

  • IPS Community Suite 4.5
    • Applications 4.5
    • Plugin 4.4 Copy
    • Themes/Ranks Copy
    • IPS Languages 4.4 Copy
  • IPS Community Suite 4.4
    • Applications 4.4
    • Plugin 4.4
    • Themes/Ranks
    • IPS Languages 4.4
  • IPS Community Suite 4.3
    • Applications 4.3
    • Plugins 4.3
    • Themes 4.3
    • Language Packs 4.3
    • IPS Extras 4.3
  • IPS Community Suite 4
    • Applications
    • Plugins
    • Themes
    • Language Packs
    • IPS Extras
  • Books
    • Urdu Novels
    • Islamic
    • General Books
  • XenForo
    • Add-ons
    • Styles
    • Language Packs
    • Miscellaneous XML Files
  • Web Scripts
  • PC Softwares
  • Extras

Categories

  • Articles
  • Welcome & Introduction

Categories

  • General
  • Social
  • TV Shows
  • Gastronomy
  • Technology
  • Science
  • Music
  • Sports
  • Eroticism

Find results in...

Find results that contain...


Date Created

  • Start

    End


Last Updated

  • Start

    End


Filter by number of...

Joined

  • Start

    End


Group


Facebook ID


FB Page/Group URL


Bigo Live


Mico Live


Website URL


Instagram


Skype


Interests


Location


ZODIAC

Found 8 results

  1. کسی راکھ میں ہے دبا ہوا کسی شب وہ آئے جو خواب میں اسے درد سارے ہی سونپ دوں اسے کہہ سکوں وہ شکایتیں جسے لہر ِ موج ِ فراق نے تہہ ِ آب کب سے دبا دیا یہ فصیل ِ جاں پہ سکوت سا مجھے کھا رہا ھے کتر کتر مرے بے خبر تجھے کیا پتا مری سانس سے ترے درد کا جو ہے ایک رشتہ بندھا ہوا یہ چراغ زد میں ہواؤں کی کسی طاق میں ہے دھرا ہوا جو تھا خواب مری حیات کا کسی راکھ میں ہے دبا ہوا کسی شب تو آ مرے خواب میں مرے ہمسفر ذرا دیکھ لے مری شب گزیدہ نگاہ میں تیرے بعد درد ہی رہ گئے مری شاخ ٹوٹی ھے سوکھ کر مرے پھول زرد ہی رہ گئے کسی شب تو آ مرے خواب میں مرے ہمسفر مجھے دیکھنے
  2. درد سینے میں ہوا نوحا سرا تیرے بعد دل کی دھڑکن ہے کہ ماتم کی صدا تیرے بعد محسن نقوی دشتِ ہجراں میں نہ سایہ نہ صدا تیرے بعد کتنے تنہا ہیں تیرے آبلہ پا تیرے بعد کوئی پیغام نہ دلدارِنوا تیرے بعد خاک اڑاتی ہوئی گزری ہے صبا تیرے بعد لب پے اک حرفِ طلب تھا نہ رہا تیرے بعد دل میں تاثیر کی خواہش نہ دعا تیرے بعد عکس و آئینہ میں اب ربط ہو کیا تیرے بعد ہم تو پھرتے ہیں خود اپنے سے خفا تیرے بعد دھوپ عارض کی نہ زلفوں کہ گھٹا تیرے بعد ہجر کی رت ہے کہ محبس کی فضا تیرے بعد لیئے پھرتی ہے سرِ کوئے جفا تیرے بعد پرچمِ تار گریباں کو ہوا تیرے بعد پیرہن اپنا نہ سلامت نہ قبا تیرے بعد بس وہی ہم ہیں وہی صحرا کی ردا تیرے بعد نکہت و نے ہے نہ دستِ قضا تیرے بعد شاخِ جاں پر کوئی غنچہ نہ کھلا تیرے بعد دل نہ مہتاب سے اجلا نہ جلا تیرے بعد ایک جگنو تھا چپ چاپ بجھا تیرے بعد درد سینے میں ہوا نوحا سرا تیرے بعد دل کی دھڑکن ہے کہ ماتم کی صدا تیرے بعد کونسے رنگوں کے بھنور کیسی حنا تیرے بعد اپنا خون میری ہتھیلی پے سجا تیرے بعد تجھ سے بچھڑا تو مرجھا کے ہوا برد ہوا کون دیتا مجھے کھلنے کی دعا تیرے بعد ایک ہم ہیں کہ بے برگ و نوا تیرے بعد ورنہ آباد ہے سب خلقِ خدا تیرے بعد ایک قیامت کی خراشیں میرے چہرے پہ سجیں ایک محشر میرے اندر سے اٹھا تیرے بعد اے فلکِ ناز میری خاک نشانی تیری میں نے مٹی پہ تیرا نام لکھا تیرے بعد تو کہ سمٹا تو رگِ جاں کی حدوں میں سمٹا میں کہ بکھرا تو سمیٹا نہ گیا تیرے بعد یہ الگ بات ہے کہ افشاں نہ ہوا تو ورنہ میں نے کتنا تجھے محسوس کیا تیرے بعد ملنے والے کئی مفہوم پہن کر آئے کوئی چہرہ بھی نہ آنکھوں نے پڑھا تیرے بعد بجھے جاتے ہیں خد و خال مناظر افق پھیلتا جاتا ہے خواہش کا خلا تیرے بعد میرے دکھتی ہوئی آنکھوں سے گواہی لینا میں نے سوچا تجھے اپنے سے سوا تیرے بعد سہہ لیا دل نے تیرے بعد ملامت کا عذاب ورنہ چبھتی ہے رگِ جاں میں ہوا تیرے بعد جانِ محسن میرا حاصل یہی مبہم سطریں شعر کہنے کا ہنر بھول گیا تیرے بعد ‏ ‏
  3. شبنم کے آنسو پھول پر یہ تو وہی قصہ ہوا آنکھیں مری بھیگی ہوئی چہرہ ترا اترا ہوا اب ان دنوں میری غزل خوشبو کی اک تصویر ہے ہر لفظ غنچے کی طرح کھل کر ترا چہرہ ہوا شاید اسے بھی لے گئے اچھے دنوں کے قافلے اس باغ میں اک پھول تھا تیری طرح ہنستا ہوا ہر چیز ہے بازار میں اس ہاتھ دے اس ہاتھ لے عزت گئی شہرت ملی رسوا ہوئے چرچا ہوا مندر گئے مسجد گئے پیروں فقیروں سے ملے اک اس کو پانے کے لئے کیا کیا کیا کیا کیا ہوا انمول موتی پیار کے دنیا چرا کر لے گئی دل کی حویلی کا کوئی دروازہ تھا ٹوٹا ہوا برسات میں دیوار و در کی ساری تحریریں مٹیں دھویا بہت مٹتا نہیں تقدیر کا لکھا ہوا بشیر بدر
  4. تمہیں پا کر یہ احساس ہوا ہے مجھ کو کہ جو پل گزرے ہیں تم بن سب کہ جو سانس لیے ہیں تم بن سب کہ جو پھول چنے ہیں تم بن سب کہ جو راہ چلے ہیں تم بن سب کہ جو خواب دکھے ہیں تم بن سب کہ جو خواہشیں کی ہیں تم بن سب کہ جو دن رات کٹے ہیں تم بن سب کہ جو اشعار محبت کے لکھے ہیں تم بن سب کہ جو اقرار نفاست کے سنے ہیں تم بن سب کہ جو دعوے نزاکت کے کیے ہیں تم بن سب کہ جو تعویذ محبت کے لکھے ہیں تم بن سب ہے میری عمر کا بے لوث خسارا بس ہے میری منزل سے بہت دور کنارہ بس تمہیں پا کر یہ احساس ہوا ہے مجھ کو۔۔۔
  5. کوئی نالہ یہاں رَسا نہ ہُوا اشک بھی حرفِ مُدّعا نہ ہُوا تلخی درد ہی مقدّر تھی جامِ عشرت ہمیں عطا نہ ہُوا ماہتابی نگاہ والوں سے دل کے داغوں کا سامنا نہ ہُوا آپ رسمِ جفا کے قائل ہیں میں اسیرِ غمِ وفا نہ ہوا وہ شہنشہ نہیں، بھکاری ہے جو فقیروں کا آسرا نہ ہُوا رہزن عقل و ہوش دیوانہ عشق میں کوئی رہنما نہ ہُوا ڈوبنے کا خیال تھا ساغرؔ ہائے ساحل پہ ناخُدا نہ ہُوا (ساغر صدیقی)
  6. اے وصل کچھ یہاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا اس جسم کی میں جاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا تو آج میرے گھر میں جو مہماں ہے عید ہے تو گھر کا میزباں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا کھولی تو ہے زبان مگر اس کی کیا بساط میں زہر کی دکاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا کیا ایک کاروبار تھا وہ ربط جسم و جاں کوئی بھی رائیگاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا کتنا جلا ہوا ہوں بس اب کیا بتاؤں میں عالم دھواں دھواں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا دیکھا تھا جب کہ پہلے پہل اس نے آئینہ اس وقت میں وہاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا وہ اک جمال جلوہ فشاں ہے زمیں زمیں میں تا بہ آسماں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا میں نے بس اک نگاہ میں طے کر لیا تجھے تو رنگ بیکراں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا گم ہو کے جان تو مری آغوش ذات میں بے نام و بے نشاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا ہر کوئی درمیان ہے اے ماجرا فروش میں اپنے درمیاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا
  7. پھر یوں ہوا کے ساتھ تیرا چھوڑنا پڑا ثابت ہوا کے لازم و ملزوم کچھ نہیں پھر یوں ہوا کہ راستے یکجا نہیں رہے وہ بھی انا پرست تھا میں بھی انا پرست پھر یوں ہوا کہ ہاتھ سے، کشکول گر گیا خیرات لے کے مجھ سے چلا تک نہیں گیا. ﭘﮭﺮ ﯾﻮﮞ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺩﺭﺩ ﮐﯽ ﻟﺬﺕ ﺑﮭﯽ ﭼﮭﻦ ﮔﺌﯽ ﺍﮎ ﺷﺨﺺ ﻣﻮﻡ ﺳﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﭘﺘﮭﺮ ﺑﻨﺎ ﮔﯿﺎ پهر یوں ہوا کہ زخم نے جاگیر بنا لی پهر یوں ہوا کہ درد مجھے راس آ گیا پھر یوں ہوا کہ وقت کر تیور بدل گئے پھر یوں ہوا کہ راستے یکسر بدل گئے پھر یوں ہوا کہ حشر کے سامان ہوگئے پھر یوں ہوا کہ شہر بیاباں ہوگئے پھر یوں ہوا کہ راحتیں کافور ہوگئیں پھر یوں ہوا کہ بستیاں بے نور ہوگئیں پھر یوں ہوا کہ کوئی شناسا نہیں رہا پھر یوں ہوا کہ درد میں شدت نہیں رہی پھر یوں ہوا کہ ہو گیا مصروف وہ بہت اور ہمیں یاد کرنے کی فرصت نہیں رہی اب کیا کسی کو چاہیں کہ ہم کو تو ان دنوں خود اپنے آپ سے بھی محبت نہیں رہی پھر یوں ہوا کہ دل میں کسی کو بسا لیا پھر یوں ہوا کہ، خواب سجائے تمام عُمر ﭘﮭﺮ ﯾﻮﮞ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﻧِﮑﻠﮯ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺗﻼﺵ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﺮ ﯾﻮﮞ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﻧﮧ ﭘﺎﺋﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﻋُﻤﺮ ﭘﮭﺮ ﯾﻮﮞ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﻣﯿﮟ، ﮨﻢ ﺍُﺱ ﮐﯽ ﺁﮔﺌﮯ ﭘﮭﺮ ﯾﻮﮞ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺩﮬﻮﮐﮯ ﮨﯽ ﮐﮭﺎﺋﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﻋُﻤﺮ پھر یوں ہوا کہ دکھ ہمیں محبوب ہو گئے پھر یوں ہوا کہ، دل سے لگائے تمام عُمر پھر یوں ہوا کہ اور کسی کے نہ ہو سکے پھر یوں ہوا کہ وعدے نبھائے تمام عُمر پھر یوں ہوا کہ بیٹھ گئے، راہ میں غیاث پھر یوں ہوا کہ وہ بھی نہ آئے تمام عُمر پھر یوں ہوا کہ گناہ کی طاقت نہیں رہی ہم جیسے کتنے لوگ بھی درویش ہوگئے
  8. ﻧﮧ ﮨﻮﺍ ﻧﺼﯿﺐ ﻗﺮﺍﺭِ ﺟﺎﮞ، ﮨﻮﺱِ ﻗﺮﺍﺭ ﺑﮭﯽ ﺍﺏ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﺮﺍ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﺑﮩﺖ ﮐﯿﺎ، ﺗﺮﺍ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﺍﺏ ﻧﮩﯿﮟ . . ﺗﺠﮭﮯ ﮐﯿﺎ ﺧﺒﺮ ﻣﮧ ﻭ ﺳﺎﻝ ﻧﮯ ﮨﻤﯿﮟ ﮐﯿﺴﮯ ﺯﺧﻢ ﺩﯾﺌﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺗﺮﯼ ﯾﺎﺩﮔﺎﺭ ﺗﮭﯽ ﺍﮎ ﺧﻠﺶ، ﺗﺮﯼ ﯾﺎﺩﮔﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﺍﺏ ﻧﮩﯿﮟ . . ﻧﮧ ﮔﻠﮯ ﺭﮨﮯ ﻧﮧ ﮔﻤﺎﮞ ﺭﮨﮯ، ﻧﮧ ﮔﺰﺍﺭﺷﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﻧﮧ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﻭﮦ ﻧﺸﺎﻁِ ﻭﻋﺪﮦﺀ ﻭﺻﻞ ﮐﯿﺎ، ﮨﻤﯿﮟ ﺍﻋﺘﺒﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﺍﺏ ﻧﮩﯿﮟ . . ﮐﺴﮯ ﻧﺬﺭ ﺩﯾﮟ ﺩﻝ ﻭ ﺟﺎﮞ ﺑﮩﻢ ﮐﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﮐﺎﮐُﻞِ ﺧﻢ ﺑﮧ ﺧﻢ ﮐِﺴﮯ ﮨﺮ ﻧﻔﺲ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﺩﯾﮟ ﮐﮧ ﺷﻤﯿﻢِ ﯾﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﺍﺏ ﻧﮩﯿﮟ . . ﻭﮦ ﮨﺠﻮﻡِ ﺩﻝ ﺯﺩﮔﺎﮞ ﮐﮧ ﺗﮭﺎ، ﺗﺠﮭﮯ ﻣﮋﺩﮦ ﮨﻮ ﮐﮧ ﺑﮑﮭﺮ ﮔﯿﺎ ﺗﺮﮮ ﺁﺳﺘﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﯿﺮ ﮨﻮ، ﺳﺮِ ﺭﮦ ﻏﺒﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﺍﺏ ﻧﮩﯿﮟ . . ﻭﮦ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﺎﮞ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﮔﺌﮯ، ﺍﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺧﺒﺮ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺟﺎﮞ ﻧﺜﺎﺭ ﮐﺎ ﺫﮐﺮ ﮐﯿﺎ، ﮐﻮﺋﯽ ﺳﻮﮔﻮﺍﺭ ﺑﮭﯽ ﺍﺏ ﻧﮩﯿﮟ . . ﻧﮩﯿﮟ ﺍﺏ ﺗﻮ ﺍﮨﻞِ ﺟﻨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ، ﻭﮦ ﺟﻮ ﺷﻮﻕ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﻋﺎﻡ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺟﻮ ﺭﻧﮓ ﺗﮭﺎ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﻮ ﺑﮧ ﮐﻮ، ﺳﺮِ ﮐﻮﺋﮯ ﯾﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﺍﺏ ﻧﮩﯿﮟ
×
×
  • Create New...