Jump to content

Search the Community

Showing results for tags 'محبت'.

The search index is currently processing. Current results may not be complete.
  • Search By Tags

    Type tags separated by commas.
  • Search By Author

Content Type


Calendars

  • Community Calendar
  • Pakistan Holidays

Forums

  • Help Support
    • Announcement And Help
    • Funday Chatroom
  • Poetry
    • Shair o Shairy
    • Famous Poet
  • Islam - اسلام
    • QURAN O TARJUMA قرآن و ترجمہ
    • AHADEES MUBARIK آحدیث مبارک
    • Ramazan ul Mubarik - رمضان المبارک
    • Deen O Duniya - دین و دنیا
  • Other Forums
    • Quizzes
    • Movies and Stars
    • Chit chat And Greetings
    • Urdu Adab
    • Entertainment
    • Common Rooms
  • Science, Arts & Culture
    • Education, Science & Technology
  • IPS Community Suite
    • IPS Community Suite 4.1
    • IPS Download
    • IPS Community Help/Support And Tutorials

Blogs

  • Ishq_janoon_Dewanagi
  • Uzee khan
  • Beauty of Words
  • Tareekhi Waqaiyaat
  • Geo News Blog
  • My BawaRchi_KhaNa
  • Mukaam.e.Moahhabt
  • Sadqy Tmhary
  • FDF Online News
  • Dua's Kitchen
  • FDF Members Poetry
  • Raqs e Bismil
  • The Pakistan Tourism
  • HayDay Game
  • عشق میری زیست کا حاصل
  • News
  • bayzz-a-jaan
  • DASTAK

Categories

  • IPS Community Suite 4.5
    • Applications 4.5
    • Plugin 4.4 Copy
    • Themes/Ranks Copy
    • IPS Languages 4.4 Copy
  • IPS Community Suite 4.4
    • Applications 4.4
    • Plugin 4.4
    • Themes/Ranks
    • IPS Languages 4.4
  • IPS Community Suite 4.3
    • Applications 4.3
    • Plugins 4.3
    • Themes 4.3
    • Language Packs 4.3
    • IPS Extras 4.3
  • IPS Community Suite 4
    • Applications
    • Plugins
    • Themes
    • Language Packs
    • IPS Extras
  • Books
    • Urdu Novels
    • Islamic
    • General Books
  • XenForo
    • Add-ons
    • Styles
    • Language Packs
    • Miscellaneous XML Files
  • Web Scripts
  • PC Softwares
  • Extras

Categories

  • Articles
  • Welcome & Introduction

Categories

  • General
  • Social
  • TV Shows
  • Gastronomy
  • Technology
  • Science
  • Music
  • Sports
  • Eroticism

Categories

  • Release Notes

Product Groups

  • Shoes
    • Ladies shoes

Find results in...

Find results that contain...


Date Created

  • Start

    End


Last Updated

  • Start

    End


Filter by number of...

Joined

  • Start

    End


Group


Facebook ID


FB Page/Group URL


Bigo Live


Mico Live


Website URL


Instagram


Skype


Interests


Location


ZODIAC

  1. مُحبت یَاد رَکھتـــــی ہے مُحبت خُود بَتاتـــــــــی ہے کَـــہاں کِس کَا ٹِھکَانـــہ ہے کِسے آنکھوں میں رَکھنا ہے کِسے دِل مِیں بَــــــــسانا ہے رِہا کَرنا ہے کِـــــس کو کِسے زَنجیر کَــــرنا ہے مِٹَانا ہـے کِسے دِل سے کِسے تِحرِیر کَـــرنا ہے گَھرَوندَا کَب گِرَانا ہے کَـــہاں تَعمِیر کَرنا ہے اِسے مَعــــلوم ہَوتا ہے سَفر دُشـــوَار کِتنا ہے کِسی کی چَشمِ گِریہٴ میں چُھپا اِقــــــــــــرَار کِتنا ہے شَجر جَو گــــــِرنے وَالا ہے وُہ سَایــــــــــہ دَار کِتنا ہے سَفر کـی ہَر صَعوبَت اور تَمازَت یَاد رَکھتِــــــی ہے جِسے ســَارے بُھلا ڈَالیں مُحبت یَاد رَکھتـــــی ہے
  2. تُو سمجھتا ہے محبت سے گزر جائے گا ؟ تُو جو نکلے گا کناروں سے تو مر جائے گا یہ ضروری تو نہیں ہجر کے لمحات گنوں "وقت کا کیا ہے، گزرتا ہے، گزر جائے گا" یہ ترے بس کا نہیں روگ، میاں چھوڑ اسے تُو بدن چاٹ کے الفت سے مکر جائے گا میرے رونے سے سمندر میں اضافہ نہ سہی کم سے کم آنکھ کا دریا تو اتر جائے گا اے مرے عکسِ جنوں دیکھ مرے چہرے کو تُو بھی خاموش رہے گا تو بکھر جائے گا قیس کو قیس نما اور مجھے قیس کہا میں نہ کہتا تھا مجھے دیکھ کے ڈر جائے گا
  3. یہ معجزہ بھی محبّت کبھی دِکھائے مجھے کہ سنگ تجھ پہ گِرے اور زخم آئے مجھے میں اپنے پاؤں تلے روندتا ہُوں سائے کو بدن مِرا ہی سہی، دوپہر نہ بھائے مجھے بَرنگِ عَود مِلے گی اُسے مِری خوشبُو وہ جب بھی چاہے، بڑے شوق سے جَلائے مجھے میں گھر سے، تیری تمنّا پہن کے جب نِکلوں برہنہ شہر میں ‌کوئی نظر نہ آئے مجھے وہی تو سب سے زیادہ ہے نُکتہ چِیں میرا جو مُسکرا کے ہمیشہ گلے لگائے مجھے میں اپنے دِل سے نِکالوں خیال کِس کِس کا جو تو نہیں تو کوئی اور یاد آئے مجھے زمانہ درد کے صحرا تک آج لے آیا گُزار کر تِری زُلفوں کے سائے سائے مجھے وہ میرا دوست ہے، سارے جہاں‌ کو ہے معلوُم دَغا کرے وہ کسی سے تو شرم آئے مجھے وہ مہْرباں ہے، تو اِقرار کیوں نہیں کرتا وہ بدگُماں ہے، تو سو بار آزمائے مجھے میں اپنی ذات میں نِیلام ہو رہا ہُوں، غمِ حیات سے کہہ دو خرِید لائے مجھے - قتیل شفائی
  4. ‏تجھ کا آتا ہی نہیں میری محبت کا یقیں کب سے یہ ہاتھ تیری سمت بڑھا رکھا ہے دل کی گھاٹی میں دبے پاؤں اتر جاتی ہیں تیری آنکھوں نے تو دیوانہ بنا رکھا ہے
  5. محبت راستہ ہوتی تو اس پہ عمر بهر چلتے کہیں تهک کے جو رک جاتے تو تیری آرزو کرتے تمہیں لا کر خیالوں میں تمهی سے گفتگو کرتے تمهی کو سوچتے پہروں تمهاری جستجو کرتے اگر تم زخم بهی دیتے تو ہم اس کو رفو کرتے کوئی شکوہ گلہ ہو تا تو وہ بھی رو برو کرتے محبت راستہ ہوتی تو اس پر عمر بهر چلتے
  6. محبت کیا ہے____؟؟ چلو تم کو بتاتی ہوں جہاں تک میں سمجھ پائی وہاں تک ہی بتاتی ہوں محبت آسمانوں سے اترتی ایک آیت ہے میرے رب کی عنایت ہے کہیں لے جائے موسیٰ کو تجلی رب کی دکھلانے کہیں محبوب کو عرشوں پہ اپنے رب سے ملوانے کہیں سولی چڑھاتی ہے کسی منصور سرکش کو کہیں یہ بیٹھ کر روتی ہے پھر شبیر بے کس کو لگا کر آگ پانی میں ہوا میں زہر گھولے گی کرے گی رقص شعلوں پر مگر کب بھید کھولے گی کہیں یہ ایڑیاں رگڑے تو زم زم پھوٹ پڑتے ہیں نظر کر دے جو پتھر پر تو پتھر ٹوٹ سکتے ہیں کہیں یہ قیس ہوتی ہے کہیں فرہاد ہوتی ہے کہیں سر سبز رکھتی ہے کہیں برباد ہوتی ہے کہیں رانجھے کی قسمت میں لکھی اک ہیر ہوتی ہے یہ بس تحریر ہوتی ہے کہاں تقدیر ہوتی ہے کہیں ایثار ہوتی ہے کہیں سرشار ہوتی ہے وہیں یہ جیت جاتی ہے جہاں یہ ہار ہوتی ہے محبت دل کی دیواروں سے لپٹی کائی جیسی ہے محبت دل نشیں وادی میں اندھی کھائی سنو تم بھی محبت کو کہیں ہلکا نہیں لینا اگر اپنی پہ آ جائے صحرا نشیں کر دے اٹھا کر آسمانوں سے تمہیں پل میں زمیں کر دے کسی کو دان دیتی ہے کسی کی جان لیتی ہے لکھے گی درد ماتھے پر ستارا کر کے چھوڑے گی
  7. محبت کیا ہے۔؟ ایک طوائف کی بیٹی جوان ہوئی تو ایک دن اپنی ماں سے پوچھنے لگی کہ ’’اماں محبت کیا ہوتی ہے؟؟؟‘‘ طوائف جل کر بولی’’ ہونہہ مفت عیاشی کے بہانے‘‘۔ہمارے ہاں زیادہ تر محبت کی شادیاں‘ نفر ت کی طلاقوں میں تبدیل ہوجاتی ہیں لیکن پھر بھی دھڑا دھڑ محبتیں اور ٹھکا ٹھک طلاقیں جاری ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ محبت سے نفرت کا سفر ایک شادی کی مار ہے۔ کتنی عجیب بات ہے کہ لڑکا لڑکی اگر ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو جائیں تو ان کی محبت بڑھنے کی بجائے دن بدن کم ہوتی چلی جاتی ہے؟ ایک دوسرے سے اکتاہٹ محسوس ہونے لگتی ہے۔ کیا وجہ ہے کہ محبت کا آغاز خوبصورت اور انجام بھیانک نکلتا ہے؟؟؟ آخرایک دوسرے کی خاطر مرنے کے دعوے کرنے والے ایک دوسرے کو مارنے پر کیوں تل جاتے ہیں؟؟؟ وجہ بہت آسان ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔بلبل کا بچہ کھچڑی بھی کھاتا تھا‘ پانی بھی پیتا تھا‘ گانے بھی گاتا تھا‘ لیکن جب اسے اڑایا تو پھر واپس نہ آیا۔ اس لیے کہ محبت آزادی سے ہوتی ہے‘ قید سے نہیں۔ ہمارے ہاں الٹ حساب ہے‘ جونہی کسی لڑکے کو کسی لڑکی سے محبت ہوتی ہے‘ ساتھ ہی ایک عجیب قسم کی قید شروع ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔ لڑکیوں کی فرمائشیں کچھ یوں ہوتی ہیں’’شکیل اب تم نے روز مجھے رات آٹھ بجے چاند کی طرف دیکھ کر آئی لو یو کا میسج کرنا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب ہم چونکہ ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے ہیں لہذا ہر بات میں مجھ سے مشورہ کرنا ۔۔۔۔۔۔۔روز انہ کم ازکم پانچ منٹ کے لیے فون ضرور کرنا۔۔۔۔۔۔۔میں مسڈ کال دوں تو فوراً مجھے کال بیک کرنا۔۔۔۔۔۔۔فیس بک پر روز مجھے کوئی رومانٹک سا میسج ضرور بھیجنا۔۔۔۔۔۔۔!!! لڑکوں کی فرمائشیں کچھ یوں ہوتی ہیں۔۔۔۔۔۔جان! اب تم نے اپنے کسی Male کزن سے بات نہیں کرنی۔۔۔۔۔۔۔کپڑے خریدتے وقت صرف میری مرضی کا کلر خریدنا۔۔۔۔۔۔۔وعدہ کرو کہ بے شک تمہارے گھر میں آگ ہی کیوں نہ لگی ہو‘ تم میرے میسج کا جواب ضرور دو گی۔۔۔۔۔۔۔جان شاپنگ کے لیے زیادہ باہر نہ نکلاکرو‘ مجھے اچھا نہیں لگتا۔۔۔۔۔۔‘‘ محبت کے ابتدائی دنوں میں یہ قید بھی بڑی خمار آلود لگتی ہے‘ لیکن جوں جوں دن گذرتے جاتے ہیں دونوں طرف کی فرمائشیں بڑھتے بڑھتے پہلے ڈیوٹی بنتی ہیں پھر ضد اور پھر انا کا روپ دھار لیتی ہیں اور پھر نفرت میں ڈھلنے لگتی ہیں۔ اسی دوران اگر لڑکے لڑکی کی شادی ہوجائے تو رہی سہی کسر بھی پوری ہو جاتی ہے۔ میری ذاتی رائے میں محبت آسانیاں پیدا کرنے کا نام ہے‘ لیکن ہم لوگ اسے مشکلات کا گڑھ بنا دیتے ہیں۔ غور کیجئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہمیں جن سے محبت ہوتی ہے ہم جگہ جگہ ان کے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہیں‘ ہم اپنے بچے کے بہتر مستقبل کے لیے اپنا پیٹ کاٹ کر اس کی فیس دیتے ہیں‘ خود بھوکے بھی رہنا پڑے تو اولاد کے لیے کھانا ضرور لے آتے ہیں‘ لائٹ چلی جائے تو آدھی رات کو اپنی نیند برباد کرکے‘ ہاتھ والا پنکھا پکڑ کر بچوں کو ہوا دینے لگتے ہیں۔۔۔۔۔۔ہم بے شک جتنے مرضی ایماندار ہوں لیکن اپنے بچے کی سفارش کرنی پڑے تو سارے اصول بالائے طاق رکھ دیتے ہیں۔۔۔۔۔۔یہ ساری آسانیاں ہوتی ہیں جو ہم اپنی فیملی کو دے رہے ہوتے ہیں کیونکہ ہمیں اُن سے محبت ہوتی ہے۔ اسی طر ح جب لڑکے لڑکی کی محبت شروع ہوتی ہے تو ابتداء آسانیوں سے ہی ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔اور یہی آسانیاں محبت پیدا کرنے کا باعث بنتی ہیں‘ لیکن آسانیاں جب مشکلات اور ڈیوٹی بننا شروع ہوتی ہیں تو محبت ایک جنگلے کی صورت اختیار کرنے لگتی ہے‘ محبت میں ڈیوٹی نہیں دی جاسکتی لیکن ہمارے ہاں محبت ایک فل ٹائم ڈیوٹی بن جاتی ہے‘ ٹائم پہ میسج کا جواب نہ آنا‘ کسی کا فون اٹینڈ نہ کرنا‘ زیادہ دنوں تک ملاقات نہ ہونا ۔۔۔۔۔۔۔ ان میں سے کوئی بھی ایک بات ہو جائے تو محبت کرنے والے شکایتی جملوں کا تبادلہ کرتے کرتے زہریلے جملوں پر اُتر آتے ہیں اور یہیں سے واپسی کا سفر شروع ہو جاتا ہے۔ جب کوئی کسی کے لیے آسانی پیدا کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتا تو محبت بھی اپنا دامن سکیڑنے لگتی ہے‘ میں نے کہا ناں۔۔۔۔۔۔محبت نام ہی آسانیاں پیدا کرنے کا ہے ‘ ہم اپنے جن دوستوں سے محبت کرتے ہیں ان کے لیے بھی آسانیاں پیدا کرتے ہیں‘‘ اللہ تعالیٰ بھی چونکہ اپنے بندوں سے محبت کرتا ہے‘ اس لیے ان کے لیے جا بجا آسانیاں پیدا کرتا ہے۔ مجھے محبت میں گرفتار ہونے والے بالکل بھی پسند نہیں‘ محبت گرفتاری نہیں رہائی ہے۔۔۔۔۔۔ٹینشن سے رہائی۔۔۔۔۔۔تنہائی سے رہائی۔۔۔۔۔۔مایوسی سے رہائی۔ لیکن ہمارے معاشرے میں محبت ہوتے ہی ٹینشن ڈبل ہو جاتی ہے اور دونوں پارٹیاں ذہنی مریض بن کر رہ جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ محبت شروع تو ہو جاتی ہے لیکن پوری طرح پروان نہیں چڑھ پاتی۔ لیکن جہاں محبت اصلی محبت کی شکل میں ہوتی ہے وہاں نہ صرف پروان چڑھتی ہے بلکہ دن دوگنی اور’’رات‘‘ چوگنی ترقی بھی کرتی ہے۔ ہمارا المیہ ہے کہ ہمارے ہاں محبت سے مراد صرف جنسی تعلق لیا جاتا ہے‘ یہ محبت کا ایک جزو تو ہوسکتا ہے لیکن پوری محبت اس کے گرد نہیں گھومتی‘ بالکل ایسے جیسے کسی اسلم کا ایک ہاتھ کاٹ کر الگ کر دیا جائے تو اُس کٹے ہوئے ہاتھ کو کوئی بھی اسلم نہیں کہے گا‘ اسلم وہی کہلائے گا جو جڑے ہوئے اعضاء رکھتا ہوگا۔ ویسے بھی یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ساری محبت کا انحصار چند لمحوں کی رفاقت کو قرار دے دیا جائے۔ محبت زندان نہیں ہوتی‘ حوالات نہیں ہوتی‘ جیل نہیں ہوتی‘ بند کمرہ نہیں ہوتی‘ کال کوٹھڑی نہیں ہوتی۔۔۔۔۔۔۔محبت تو تاحد نظر ایک کھلا میدان ہوتی ہے جہاں کوئی جنگلے‘ کوئی خاردار تاریں اور کوئی بلند دیواریں نہیں ہوتیں۔ آپ تحقیق کر کے دیکھ لیجئے‘ جہاں محبت ناکام ہوئی ہوگی وہاں وجوہات یہی مسائل بنے ہوں گے۔ ہر کوئی اپنی محبت جتلاتا ہے اور دوسرے کو بار بار یہ طعنے مارتا ہے کہ تمہیں مجھ سے محبت نہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ محبت کی نہیں جاتی‘ ہو جاتی ہے۔ غلط ہے۔۔۔۔۔۔۔محبت کی ایک چھوٹی سی کونپل دل میں از خود ضرور پھوٹتی ہے لیکن اسے تناور درخت بنانے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے۔ وہ محبت کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی جہاں شکوے ‘شکایتیں اور طعنے شامل ہو جائیں۔ ایسے لوگ بدقسمت ہیں جو محبت کرنا نہیں جانتے لیکن محبت کر بیٹھتے ہیں اور پھر دوسرے کو اتنا بددل کر دیتے ہیں کہ وہ محبت سے ہی انکاری ہو جاتا ہے۔ کیا وجہ ہے کہ محبت کی شادی کرنے والے اکثر جوڑوں کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ ان کی اولاد اس رستے پر نہ چلے۔ ہمیں یہ ماننا ہوگا کہ ہم میں سے اکثر نے صرف محبت کا نام سنا ہے‘ اس کے تقاضوں سے واقف نہیں۔ ہمیں کوئی پسند آجائے تو ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں اس سے محبت ہو گئی ہے۔ پسند آنے اور محبت ہونے میں بڑا فرق ہے‘ کسی کو پسند کرنا محبت نہیں ہوتا لیکن محبت تک پہنچنے کے لیے پہلا زینہ ضرور ہوتا ہے۔ میں نے بے شمار لوگوں کو انا کے خول میں لپٹے محبت کرتے دیکھا ہے‘ یہ محبت میں بھی اپنی برتری چاہتے ہیں‘ ان کے نزدیک محبت میں بھی سٹیٹس ہوتا ہے‘ حالانکہ محبت میں تو محمود و ایاز کی طرح ایک ہونا پڑتا ہے‘ رہ گئی بات انا کی ‘ تو یہ وقتی سکون تو دے دیتی ہے لیکن اِس کمبخت کے سائڈ ایفیکٹس بہت ہیں!! انا کی جنگ میں ہم جیت تو گئے لیکن پھر اُس کے بعد بہت دیر تک نڈھال رہے
  8. محبت مت سمجھ لینا کسی کے ساتھ چلنے اور دُکھ سُکھ کی شرکت کو محبت مت سمجھ لینا محبت کا لبادہ پانیوں کے رنگ جیسا ہے محبت ساتھ پردوں میں نہاں ہو کر عیاں ہے، یہ حقیقت ہے اور اس کی خوشبوؤں کو ہم دھنک میں ڈھونڈ سکتے ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اس کو جس نے پایا ہے وہ اپنا آپ کھو بیٹھا یہ مل کر بھی نہیں ملتی کسی کے ساتھ چلنے اور دُکھ سُکھ کی شرکت کو محبت مت سمجھ لینا کہ کس کو چُھو لیا جائے خُدا وہ ہو نہیں سکتا محبت ایسا منتر ہے فنا جو ہو نہیں سکتا
  9. ابھی ہماری محبت کسی کو کیا معلوم کسی کے دل کی حقیقت کسی کو کیا معلوم یقیں تو یہ ہے وہ خط کا جواب لکھیں گے مگر نوشتۂ قسمت کسی کو کیا معلوم بظاہر ان کو حیا دار لوگ سمجھے ہیں حیا میں جو ہے شرارت کسی کو کیا معلوم قدم قدم پہ تمہارے ہمارے دل کی طرح بسی ہوئی ہے قیامت کسی کو کیا معلوم یہ رنج و عیش ہوئے ہجر و وصل میں ہم کو کہاں ہے دوزخ و جنت کسی کو کیا معلوم جو سخت بات سنے دل تو ٹوٹ جاتا ہے اس آئینے کی نزاکت کسی کو کیا معلوم کیا کریں وہ سنانے کو پیار کی باتیں انہیں ہے مجھ سے عداوت کسی کو کیا معلوم خدا کرے نہ پھنسے دام عشق میں کوئی اٹھائی ہے جو مصیبت کسی کو کیا معلوم ابھی تو فتنے ہی برپا کئے ہیں عالم میں اٹھائیں گے وہ قیامت کسی کو کیا معلوم جناب داغؔ کے مشرب کو ہم سے تو پوچھو چھپے ہوئے ہیں یہ حضرت کسی کو کیا معلوم
  10. ہم تُم تمام شُد تو،،،، محبّت تمام شُد حیرت کدہِ عشق سے، حیرت تمام شُد ہکلا رھا تھا دیکھ کے ظلم و ستم کو مَیں چیخا ہُوں اتنے زور سے ،، لُکنت تمام شُد بیٹے نے میرے بعد وصیّت میری پڑھی "اک خوابِ لامکاں پہ، وراثت تمام شُد" للکارتا ہوں چاروں طرف، دشمنوں کو مَیں نرغے میں گِھر گیا ہُوں تو دہشت تمام شُد دنیا ہزار سال،،،،، سناتی رہے تو کیا اک سانسِ آخری میں حکایت تمام شُد صدیاں گُزر گئی ھیں ترے انتظار میں اے مرگِ ناگہاں ! میری طاقت تمام شُد ایسا نہ ہو خدا سے جب اپنا حساب لُوں تب یہ پتہ چلے کہ،،،،،،، قیامت تمام شُد جاتا ہوں دشمنوں کی طرف ڈھونڈنے اُسے ہے شہرِ دوستاں میں،،،،،،، مروّت تمام شُد اُس نے کہا کہ جا ، مَیں اُٹھا، اور دِیا بُجھا جو رَہ گئی تھی باقی،،،،، وُہ عزّت تمام شُد سائے پہ کیا غرور کرے کوئی دوستو سُورج ہُوا غروب تو،،،قامت تمام شُد
  11. یاد بھی ابرِ محبت کی طرح ہوتی ہے ایک سایہ سا چلا جاتا ہے راہگیر کے ساتھ
  12. کالج میں ایک لڑکے نے مجھ سے اظہار محبت کیا. اسے میں نے بہت سمجھایا لیکن اُسے ذرا اثر نہیں ہوا. وہ کٹر ٹھرکی تھا یا پھر اس بات پر یقین رکھتا تھا کہ کوشش جاری رکھو، ایک نہ ایک دن مان ہی جائے گی. میں اُس کی باتیں سن کر ہنستی تھی، وہ دل میں خوش ہوتا تھا کہ ہنسی تو پھنسی، پر اُسے یہ کہاں معلوم تھا میری ہنسی کا مطلب ہے کہ ہنسوں تو کبھی نہ پھنسوں. آج پھر وہ چلا آیا تھا. اچھا تو تمھارا یہ دعوی ہے کہ تم محبت کرتے ہو مجھ سے، کیا ہوتی ہے محبت؟ کچھ معلوم ہے اس کے بارے میں. جس سے محبت ہو اس کے حقوق کا علم ہے تمھیں. یہ فرائض سرانجام دینے کے قابل ہو تم. اُس کے چہرے پے حیرانیوں کے سائے لہرانے لگے. اُسے ان گہری باتوں کا علم ہی کہاں تھا. وہ تو بس فلموں، ڈراموں کی آغوش میں جوان ہو کر ہزاروں نوجوانوں کی طرح اپنی فطری ضروریات کے ہاتھوں مجبور ہو کر محبت کا نام اپنی روح میں سمو چکا تھا. سچ میں جب سے تمھیں دیکھا ہے، میرا چین و سکون لٹ گیا ہے. ہر جگہ تم ہی دکھائی دیتی ہو ،میں سچی محبت کرتا ہوں، پلیز مان جاؤ نا. کیا مان جاؤں؟ میں نے بے نیازی سے پوچھا. تم بھی محبت کر لو مجھ سے، بہت خوش رکھوں گا تمھیں، ہر بات مانوں گا. اچھا میری ہر بات مانو گے. ہاں! ہر بات مانوں گا، تم نہیں جانتی تمھاری یہ عام سی آنکھیں میرے لیے کتنی خاص ہیں. لوگوں کو تو محبوبہ کی آنکھیں جھیل جیسی گہری لگتی ہیں، تم انھیں عام کہہ رہے ہو. آپ نے خود ہی تو کہا تھا کہ بناوٹی باتیں آپ کو پسند نہیں، یہ سب جھوٹی تعریفیں ہوتی ہیں، اس لیے سچ بتا رہا ہوں کہ چاہے یہ آنکھیں عام سی ہیں پر میرے لیے تو خاص ہیں. خاص کیوں ہیں؟ وجہ بتاؤ. کیونکہ ان سے ذہانت ٹپکتی ہے، جب آپ کے لب پھول برساتے ہیں تب یہ بھی پورا ساتھ دیتی ہیں، ایسا لگتا جیسے یہ بھی بول رہی ہوں.. اوہ! تو محبت کی پہلی سیڑھی چڑھ ہی گئے ہو تم. اچھا بتاؤ، میری ہر بات مانو گے؟ ہاں ہر بات.. تو پھر میری محبت اپنے دل سے نکال دو، اگر تم سچی محبت کرتے ہو مجھ سے تو میری یہ بات بھی مانو گے. اُس کی آنکھوں میں پانی جمع ہونے لگا تھا جسے اندر ہی اندر جذب کرنے کی وہ ناکام کوشش کر رہا تھا. ٹھیک ہے آئندہ آپ نہیں دیکھو گی مجھے.. یہ کہہ کر وہ خاموشی سے چلا گیا. اس لیےکہ وہ مجھے یقین دلانا چاہتا تھا کہ واقعی مجھ سے سچی محبت کرتا ہے. میرے لبوں پر مسکراہٹ پھیل گئی. میں نے دل میں سوچا کہ تم مجھے بیوقوف نہیں بنا سکتے. کافی دن گزر گئے، اُس نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی، کوئی کال نہ میسیج. پھر ایک دن وہ خود ہی میرے پاس چلا آیا. میں نے تمہاری محبت اپنے دل سے نکال دی ہے. اب تم میرے لیے ایک عام عورت ہو. لفظ عورت سن کر میں کھلکھلا کر ہنس پڑی.. پتہ میری محبت کیوں نکلی ہے تمہارے دل سے؟ کیونکہ یہ محبت کبھی تھی ہی نہیں، محبت کبھی دل سے نہیں نکلتی بشرطیکہ سچی ہو. محبوب کے ساتھ حقیقی پل تو دور کی بات، کبھی خیالوں میں بھی اس کا ہاتھ تک پکڑنا نصیب نہ ہو، اور نہ ہی وہ شدتوں کو جانتا ہو، پھر بھی دل سے محبت نہیں نکلتی. وہ شرمندہ سا ہوا. تمھیں کیا پتہ میں کتنا رویا ہوں؟ کتنی راتیں جاگ کر گزاری ہیں؟ کتنا سوچا ہے؟ پھر میں نے خود کو سمجھایا کہ میں تمہاری بات مانوں گا، فریادی بن کر اب نہیں آؤں گا، اس لیے کہہ رہا ہوں محبت ختم ہو گئی. شادی تو ویسے بھی تمہارے ساتھ نہیں ہو سکتی. کیوں مجھے خارش ہے؟ میری رگ مزاح پھڑک اٹھی. پھر ہنستے ہوئے اس نے بتایا کہ ہمارے خاندان والے برادری سے باہر شادی نہیں کرتے. تو کیا تمھارے خاندان والے برادری سے باہر محبت کر لیتے ہیں؟ وہ چپ رہا، کیا جواب دیتا. خیر میں تم سے دوستی کرنا چاہتا ہوں، تم بہت اچھی لڑکی ہو، اگر تم میری محبت میں گرفتار ہو جاتیں تو میری نظروں میں اپنی اہمیت کھو دیتیں، اور ہم لڑکے واقعی ایسی لڑکیوں سے محبت تو خوب کرتے ہیں پر شادی نہیں. اب کے حیران ہونے کی باری میری تھی. میری پلاننگ کامیاب ہوئی تھی. وہ سچ مان رہا تھا. پر میں اس کی دوسری چال بھی سمجھ گئی. مرد کو بسس سیٹیسفیکشن چاہیے ہوتی ہے، چاہے ذہنی ہو یا جسمانی، جب اُسے یقین ہو گیا کہ میں واقعی ہاتھ آنے والی نہیں تو اُس نے دوستی کا ہاتھ بڑھایا. وہ میرے ساتھ باتوں سے ذہنی تسکین چاہتا تھا، وقت اچھا گزارنا چاہتا تھا. اچھا دوستی کر کے کیا کریں گے؟ اچھے دوست کیسے ہوتے ہیں؟ میں نے اس سے پوچھا. ہم اپنی ہر بات ایک دوسرے سے شیئر کیا کریں گے، میں آپ کو گفٹ دیا کروں گا، اکھٹے شاپنگ پر جائیں گے، خوب گھومیں پھریں گے، کھابے اڑائیں گے، دکھ سکھ کے ساتھی، بالکل اچھے دوست بنیں گے ہمیشہ ساتھ رہنے والے. محبت کی جگہ اب دوستی کا لفظ آ گیا تھا مگر ترجیحات اور مقاصد و معاملات وہی تھے. ایک لڑکا لڑکی کبھی دوست نہیں ہو سکتے، ہاں کلاس فیلو ہو سکتے ہیں، جب سٹڈی ختم ہوئی رابطہ ختم. لیکن دوستی تو وہ ہوتی جو مستقل رہے.محبت تم نہیں کرتی، دوستی پر تمھیں اعتراض ہے. اچھا منہ بولی بہن بن جاؤ. میں اتنی اچھی لڑکی کھونا نہیں چاہتا. میں بھی اتنی اچھی لڑکی گنوانا نہیں چاہتی. میں نے دل میں سوچا. یہ اس کا آخری حربہ تھا محبت اور دوستی میں دال نہ گلی تو منہ بولی بہن.. اچھا بھائی بہن بن کر کیا ہوگا؟ میں نے پوچھا دونوں ساتھ وقت گزارا کریں گے، اپنی ہر بات بتایا کریں گے، صبح صبح اکٹھے سیر کو جایا کریں گے، جاگنگ کریں گے، ٹینیس کھیلیں گے، بہت خوش رہیں گے دونوں. یہ زندگی بورننگ نہیں لگتی تمھیں جو گزار رہی ہو، تھوڑا سا بدلو تم خود کو. دیکھنا کتنی خوشیاں ملتی ہیں، سچی بھائی بہن والا رشتہ ہوگا، کوئی نقصان نہیں… اور اس دوران تم بہن لفظ کا سہارا لے کر مجھ سے اپنی ذہنی تسکین حاصل کرتے رہو، نظروں سے ہی میرے چہرے کو چھوتے رہو، ٹینس کھیلتے ہوئے میرے بدن کے اتار چڑھاؤ کو للچائی نگاہوں سے دیکھتے رہو، تمھارا وقت رنگین ہو جائے گا. میں خاموش نظروں سے کہہ رہی تھی، وہ کن اکھیوں سے دیکھتا ہوا جواب کا منتظر تھا.. سوری میری خوشیاں، کھابے، سیر، جاگنگ، زندگی کے رنگ، ٹویسٹ، قہقہے، دکھ سکھ کسی غیر مرد کے محتاج نہیں. میں اپنے پاپا کے ساتھ سیر کو جاتی ہوں. باپ کی شفقت بھری گفتگو بہت لطف دیتی ہے. میری ماں میری سب سے اچھی دوست ہے، میرے دکھ سکھ کی ساتھی ہے. میری سکھیاں کھابے اُڑانے میں لاجواب ہیں، اُن کے ساتھ میرا وقت بہت اچھا گزرتا ہے. میرے ٹیچرز میرے رہنما ہیں. اپنے بھائی کے ساتھ میں گھنٹوں باتیں کرتی ہوں، معصوم شرارتیں دو منٹ میں ناراض دو منٹ میں راضی، ایک دوسرے کے بنا ذرا وقت نہیں گزرتا، اس کے پیچھے بائیک پر بیٹھے ہوئے میں آزاد فیل کرتی ہوں، اس کے ساتھ شاپنگ کا جواب نہیں. میں بہت خوش ہوں. ایک نیا رشتہ بنا کر میں ان سب رشتوں کی مٹھاس نہیں کھونا چاہتی.. پتہ نہیں لڑکیوں کی حسین زندگی غیر مردوں سے ہی کیوں جڑی ہوتی ہے؟ خوبصورت خوابوں کے چکر میں عمر بھر کے لیے آنکھیں زخمی کروا لیتی ہیں. اتنا کہہ کر میں چلی آئی. اس کا ری ایکشن کیسا تھا؟ میں نے دیکھا نہیں، لیکن اسے ایک سبق ضرور مل گیا تھا. میں نے گھر آ کر سجدہ شکر ادا کیا اور آنکھ اشکبار ہو گئی. میرے اللہ تو مجھےایسے ہی ثابت قدم رکھنا، اس عہد کی پیداوار ہو کر بھی میرے قدم ذرا نہ ڈگمگائیں.
  13. کھلا فریب محبت دکھائی دیتا ہے عجب کمال ہے اُس بے وفا کے لہجے میں "افتخار عارف" کوئی تو پھول کھلائے دُعا کے لہجے میں عجب طرح کی گھُٹن ہے ہوا کے لہجے میں یہ وقت کس کی رعونت پہ خاک ڈال گیا یہ کون بول رہا تھا خدا کے لہجے میں نہ جانے خلقِ خدا کون سے عذاب میں ہے ہوائیں چیخ پڑیں التجا کے لہجے میں کھلا فریب محبت دکھائی دیتا ہے عجب کمال ہے اُس بے وفا کے لہجے میں یہی ہے مصلحتِ جبرِ احتیاط تو پھر ہم اپنا حال کہیں گے چھُپا کے لہجے میں
  14. وہ میری تشنگی محبت تھی ورنہ وصل کی کیا مجھ کو ضرورت تھی میرے انداز مجھے بھاتے نہیں تھے ورنہ تیری آرزو کب میری حسرت تھی ایک تو اور تیرا وھم میرے ساتھ تھا برا ھوا مجھے آئینے کی چاھت تھی وہ ترک وفا میں کمال کا نکلا بس مجھے نہ سمجھنے کی عادت تھی اپنی اپنی ذاتوں کے خول میں ھم بند ھوگئے خود اپنے آپ کی ھی ھم کو چاھت تھی نگہت عبداللہ غوری
  15. تم کیا جانو محبت کے... "م" کا مطلب مل جائے تو معجزہ نہ ملے تو موت. تم کیا جانو محبت کے... "ح" کا مطلب مل جائے تو حکومت نہ ملے تو حسرت تم کیا جانو محبت کے... "ب" کا مطلب مل جائے تو بھادری نہ ملے تو بلا تم کیا جانو محبت کے.... "ت" کا مطلب مل جائے تو تخت وتاج نہ ملے تو تنھائی
  16. ﺍﺳﮯ ﮐﮩﻨﺎ ! ﺟﮩﺎﮞ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺑﭽﮭﮍﺗﮯ ﻭﻗﺖ ﻟﮑﮭﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺭﺕ ﮨﻮ، ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻮﺳﻢ ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﯽ ﻭﮨﺎﮞ ﭘﺮ ﻟﮑﮫ ﮔﯿﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺗﻌﻠﻖ ﺧﻮﺍﮦ ﮐﯿﺴﺎ ﮨﻮ ﺑﺎﻵﺧﺮ ﭨﻮﭦ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﻃﺒﯿﻌﺖ ﺑﮭﺮ ﮨﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺎﻧﮯ ﻧﮧ ﻣﺎﻧﮯ ﭘﺮ ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺮ ﮨﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ?? Ana....
  17. سچ تو یہ ہے کہ جو اللہ کو واقعی اپنا آپ سونپ دے، اللہ کیسے اسے چھوڑ سکتا ہے؟؟؟ اللہ تو انکو بھی نہیں چھوڑتا جو اس سے دور بھاگتے پھرتے ہیں- بہانے دے دے کر انہیں بلاتا ہے- پھر جو سچ مچ سچے دل، روح، جسم و جان سے اپنا آپ سونپ دے تو اسے تو اللہ اور، اور، اور محبت سے تھام لیتا ہے، کیونکہ ایک حدیث قدسی کے مطابق اللہ پاک فرماتے ہیں کہ: "میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں- اور جب وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے اپنے دل میں یاد کرتا ہہ- اور جب وہ مجھے مجلس میں یاد کرتا ہے تو اسے اس سے بہتر فرشتوں کی مجلس میں یاد کرتا ہوں- اور اگر وہ مجھ سے ایک بالشت قریب آتا ہے تو میں اس سے ایک ہاتھ قریب ہو جاتا ہوں، اور اگر وہ مجھ سے ایک ہاتھ قریب آتا ہے تو میں اس سے دو ہاتھ قریب ہو جاتا ہوں- اور اگر وہ میری طرف چل کر آتا ہے تو میں اس کے پاس دوڑ کر جاتا ہوں-" (بخاری و مسلم) سو اللہ ہم سے دور نہیں، ہم اللہ سے دور ہیں- یہ ہم ہیں جو اپنی ناشکری، بے صبری، جلد بازی، نفس و انا کے حجابات کے دروں اللہ سے غافل ہیں، اللہ تو ہم سے قطعی غافل نہیں- اللہ پاک ہمیں توفیق دیں کہ ہم اسکی رحمتوں، اسکی محبتوں کو اپنی زندگی میں محسوس کر سکیں اور اسکے لئے اسکا شکر گزار ہو سکیں- اللھم آمین!
  18. ﻣﺤﺒﺖ ﺩﻝ ﺳﮯ ﺩﻝ ﮐﮯ ﺭﺍﺑﻄﮯ ﮐﯽ ﺁﺧﺮﯼ ﻣﻨﺰﻝ ﻣﺤﺒﺖ ﺗﺠﺮﺑﮧ ﮨﮯ ﺍﮎ ﺣﺴﯿﻦ ﻟﻤﺤﮯ ﮐﻮ ﺑُﻨﻨﮯ ﮐﺎ ﻣﺤﺒﺖ ﻧﺎﺭﺳﺎﺋﯽ ﮨﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﺍﯾﮏ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﮨﮯ !!............. ﺟﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺭﺍﮨﮕﯿﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻧﺠﺎﻡ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭِ ﯾﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﭩﮑﺎ ﮨﻮﺍ ﻟﻤﺤﮧ ﻣﺤﺒﺖ ﺟﺴﺘﺠﻮ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺁﺷﻨﺎﺋﯽ ﮐﻮ ﺍﻧﻮﮐﮭﯽ ﮨﻮﺍ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﺭﻭﭨﮫ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺳﺪﺍ ﮐﺎ ﺭﻭﮒ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﮯ ﯾﮧ ﺍﯾﺴﺎ ﺳﻮﮒ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﺑﺎﺯﯼ ﮨﺎﺭﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺧﻮﺩ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭘﮑﻮ ﮨﺎﺭﯾﮟ ﺧﻮﺩ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭘﮑﻮ ﻣﺎﺭﯾﮟ ﮐﺴﯽ ﻓﻨﮑﺎﺭ ﮐﯽ ﺧﺎﻃﺮ ﻣﺤﺒﺖ ﺍﯾﮏ ﺗﺨﻠﯿﻘﯽ ﺻﻼﺣﯿﺖ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ ﻭﮦ ﻧﺌﮯ ﺷﮩﮑﺎﺭ ﮐﯽ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﺑُﻨﺘﺎ ﮨﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﺍﯾﮏ ﻋﻼﻣﺖ ﮨﮯ ﮐﺴﯽ ﮐﮯ ﺯﻧﺪﮦ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ، ﮐﺴﯽ ﮐﮯ ﺯﻧﺪﮦ ﺭﮨﻨﮯ ﮐﯽ !!.........
  19. ?محبت دل نہیں مانگتی البتہ دل کی "مہار" ضرور مانگ لیتی ہے. محبت اختیار بھی نہیں مانگتی البتہ آپکے اختیار کے اندر چھپا "اعتبار" ضرور مانگ لیتی ہے . محبت پیار نہیں مانگتی مگر اس پیار کے پروں کا سوار ضرور مانگ لیتی ہے محبت آپ سے نیند کبھی نہیں مانگے گی خواب مانگے گی. یاد رکھئے ! محبت سوال نھیں کرتی ہمیشہ "جواب" مانگے گی اور کبھی آپ سے یہ بھی نہیں گی کہ صرف "میرے" ہو کے رہ ، مگر کسی کا ہونے نہیں دے گی۔۔۔۔۔۔۔
  20. یہ رکھ رکھاؤ محبت سکھا گئی اس کو وہ روٹھ کر بھی مجھے مسکرا کے ملتا ہے بچھڑ کے مجھ سے کبھی تونے یہ بھی سوچا ہے کہ ادھورا چاند بھی کتنا اداس لگتا ہے یہ ختم وصل کا لمحہ ہے ، رائگاں نہ سمجھ کہ اس کے بعد وہی دوریوں کا صحرا ہے کچھ اور دیر نہ جھڑنا اداسیوں کے شجر کسے خبر کہ ترے سائے میں کون بیٹھا ہے یہ رکھ رکھاؤ محبت سکھا گئی اس کو وہ روٹھ کر بھی مجھے مسکرا کے ملتا ہے میں کس طرح تجھے دیکھوں ، نظر جھجکتی ہے ترا بدن ہے یہ کہ آئینوں کا دریا ہے ؟ میں تجھ کو پا کے بھی کھویا ہوا سا رہتا ہوں کبھی کبھی تونے مجھے ٹھیک سمجھا ہے مجھے خبر ہے کہ کیا ہے جدائیوں کا عذاب میں نے شاخ سے گل کو بچھڑتے دیکھا ہے میں مسکرا بھی پڑا ہوں تو کیوں خفا ہیں لوگ کہ پھول ٹوٹی ہوئی قبر پر بھی کھلتا ہے اسے گنوا کہ میں زندہ ہوں اس طرح محسن کہ جیسے تیز ہوا میں چراغ جلتا ہے محسن نقوی
  21. اے محبت تیرے انجام پہ رونا آیا جانے کیوں آج تیرے نام پہ رونا آیا یوں تو ہر شام اُمیدوں میں گزر جاتی ہے آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا کبھی تقدیر کا ماتم، کبھی دنیا کا گِلہ منزلِ عشق میں ہر گام پہ رونا آیا مُجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلہ نوحہ گری اِس قدر گردشِ ایام پہ رونا آیا جب ہُوا ذکر زمانے میں مسرت کا شکیل مُجھ کو اپنے دلِ ناکام پہ رونا آیا
  22. کون کہتا ہے محبت کی زباں ہوتی ہے یہ حقیقت تو نگاہوں سے بیاں ہوتی ہے وہ نہ آئیں تو ستاتی ہے خلش سی دل کو وہ جو آئیں تو خلش اور جواں ہوتی ہے رہروِ راہِ محبت کی بلا یہ جانے دن گزرتا ہے کہاں، رات کہاں ہوتی ہے گلشنِ زیست میں آتی ہے ایک ایسی بھی بہار پنکھڑی پھول کی جب نوکِ سناں ہوتی ہے روح کو شاد کرے دل کو جو پُر نور کرے ہر نظارے میں یہ تنویر کہاں ہوتی ہے حسنِ خودبیں نہ برا مان کہ یہ وحشتِ عشق بے نیازِ ہوسِ سود و زیاں ہوتی ہ
  23. یہ معجزہ بھی محبت کبھی دکھائے مجھے کہ سنگ تجھ پہ گرے اور زخم آئے مجھے میں اپنے پاؤں تلے روندتا ہوں سائے کو بدن مرا سہی، دوپہر نہ بھائے مجھے میں گھر سے تیری تمنا پہن کے جب نکلوں برہنہ شہر میں ‌کوئی نظر نہ آئے مجھے وہی تو سب سے زیادہ ہے نکتہ چیں میرا جو مسکرا کے ہمیشہ گلے لگائے مجھے وہ میرا دوست ہے سارے جہاں‌کو ہے معلوم دغا کرے وہ کسی سے تو شرم آئے مجھے میں اپنی ذات میں نیلام ہو رہا ہوں قتیل .....غمِ حیات سے کہہ دو خرید لائے مجھے
  24. ﺟﻮﺍﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﺩ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻋﻮﺭﺕ ﺍﭼﮭﯽ ﮨﯽ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻣﺮﺩ ﮐﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﺳﭽﯽ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﺎ ﺑﺲ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﯿﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﻣﺮﺩ ﮐﻮ ﺍﺩﺍ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﺮﺩ ﮐﯽ ﺫﺭﺍ ﺳﯽ ﮨﻤﺪﺭﺩﯼ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮ ﺍﻋﺘﺮﺍﻑِ ﻣﺤﺒﺖ ﻧﻈﺮ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ ﯾﮧ ﻋﻤﺮ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﻗﻮﻓﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺩﻝ ﮐﻮ ﺧﻮﺍﺏ ﺩﯾﮑﮭﻨﺎ ﺍﭼﮭﺎ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﮨﻮﺗﺎ ﯾﻮﮞ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺫﺭﺍ ﺳﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﺑﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﺎ ﺁ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﮨﻤﯿﮟ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﻤﯿﮟ ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ ﯾﺎ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﻤﯿﮟ ﭘﺴﻨﺪ ﺁ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﮨﻤﯿﮟ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺳﮑﻮ ﮨﻢ ﺳﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﮮ ﻓﯿﺼﻠﻮﮞ ﭘﮧ ﮨﻢ ﺟﻠﺪ ﺑﺎﺯﯼ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﮐﯽ ﻣﺤﺒﺘﯿﮟ ﺗﻮ ﮨﻮﺗﯽ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺑﮭﺎﮒ ﮐﺮ ﺍﻋﺘﺮﺍﻑِ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﻭﻗﺖ ﺩﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﻭﻗﺖ ﺩﯾﮟ ﺻﺮﻑ ﻭﻗﺖ ﮨﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﻣﺤﺒﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﺳﭽﺎﺋﯽ ﺛﺎﺑﺖ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﯾﺴﯽ ﮨﺮ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺩﺭﻭﺍﺯﮦ ﺑﻨﺪ ﮨﯽ ﺭﮬﻨﮯ ﺩﯾﮟ . ﯾﺎﺩ ﺭﮐﮭﺌﯿﮯ ... ﺟﻦ ﮐﺎﻣﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﺭﺏ ﺍﻟﻌﺰﺕ ﻧﮯ ﻣﻨﻊ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﺟﺐ ﻭﮦ ﮐﺎﻡ ﺍﻋﻼﻧﯿﮧ ﮐﺌﯿﮯ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺟﺎﻧﮯ ﺍﻧﺠﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﺧﻄﺎﺋﯿﮟ .. ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻟﮯ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﯿﮟ ﺍﯾﺴﮯ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﻧﺎﻣﮧ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺝ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﻦ ﮐﻮ ﭼﺎﮦ ﮐﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﭩﺎﯾﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﺗﺎ .
  25. شاخِ مِژگانِ محبّت پہ سجا لے مجھ کو برگِ آوارہ ہُوں، صرصر سے بچا لے مجھ کو رات بھر چاند کی ٹھنڈک میں سُلگتا ہے بدن کوئی تنہائی کے دَوزخ سے نکِالے مجھ کو مَیں تِری آنکھ سے ڈھلکا ہُوا اِک آنسو ہُوں تو اگر چاہے، بِکھرنے سے بچا لے مجھ کو شب غنیمت تھی ، کہ یہ زخم نظارہ تو نہ تھا ڈس گئے صُبحِ تمنّا کے اُجالے مجھ کو میں مُنقّش ہُوں تِری رُوح کی دِیواروں پر تو مِٹا سکتا نہیں بُھولنے والے مجھ کو تہہ بہ تہہ موج ِ طلب کھینچ رہی ہے، مُحسنؔ کوئی گرداب ِ تمنّا سے نِکالے مجھ کو محسن نقوی
×
×
  • Create New...