Jump to content
News Ticker
  • Do you need help for study abroad.
  • Student Counselling
  • Visa Counselling
  • Career Counselling
  • Contact Us for more details. +92-0325-8187953
  • Global Reach Consultant

    RUBINA SAEED OFFICAL

    Redefining Elegance
    At Rubina Saeed, we believe fashion is more than clothing — it’s a reflection of culture, tradition, and individuality. Rooted in the rich heritage of Pakistani textiles, our brand brings timeless elegance and modern sophistication to every collection. Each piece is thoughtfully designed with vibrant colors, luxurious fabrics, and intricate craftsmanship, celebrating the beauty of eastern wear with a contemporary touch.
    CONTACT US

    GLOBAL REACH CONSULTANT

    Our mission is to guide and support students in their pursuit of international education, empowering them to embrace diverse cultures, expand their horizons, and achieve academic excellence.
    CONTACT US

    Ahmed Faraz


    Ahmed Faraz احمد فراز Biography !

    ahmed-faraz.jpg

     

    احمد فراز 

    احمد فراز (4 جنوری 1931) - 25 اگست 2008
    تخلص فراز کمیونسٹ 
    پیشہ اردو شاعر, لیکچرر 
    قومیت پاکستانی 

     
    Spoiler
    نژادیت پشتون سید 
    شہریت پاکستانی 
    تعلیم ایم اے اردو, ایم اے فارسی 
    مادر علمی پشاور ماڈل سکول 
    جامعہ پشاور 
    لکھائی دور 1950 - 2008
    صِنف اردو غزل 
    موضوعات عشق , تحریک مزاحمت 
    ادبی تحریک پروگریسو رائٹرز موومنٹ/ڈیموکریٹک موومنٹ 
    نمایاں اعزاز(ات) ہلال امتیاز 
    ستارہ امتیاز 
    نگار ایوارڈ 

    اولاد 3 بیٹے: سعدی, شبلی اور سرمد فراز 

    (اہل و عیال سید محمد شاہ برق (والد
    (سید مسعود کوثر (بھائی

    احمد فراز میں کوہاٹ پاکستان میں پیدا ہوۓ ۔ اردو اور فارسی میں ایم اے کیا ۔ ایڈورڈ کالج ( پشاور ) میں تعلیم کے دوران ریڈیو پاکستان کے لۓ فیچر لکھنے شروع کیے ۔ جب ان کا پہلا شعری مجموعہ " تنہا تنہا " شائع ہوا تو وہ بی اے میں تھے ۔ تعلیم کی تکمیل کے بعد ریڈیو سے علیحدہ ہو گئے اور یونیورسٹی میں لیکچر شپ اختیار کر لی ۔ اسی ملازمت کے دوران ان کا دوسرا مجموعہ " درد آشوب " چھپا جس کو پاکستان رائٹرز گڈز کی جانب سے " آدم جی ادبی ایوارڈ " عطا کیا گیا ۔ یونیورسٹی کی ملازمت کے بعد پاکستان نیشنل سینٹر (پشاور) کے ڈائریکٹر مقرر ہوۓ ۔ انہیں 1976 ء میں اکا دکی ادبیات پاکستان کا پہلا سربراہ بنایا گیا ۔ بعد ازاں جنرل ضیاء کے دور میں انہیں مجبورا جلا وطنی اختیار کرنی پڑی ۔

     

     
    احمد فراز میں کوہاٹ پاکستان میں پیدا ہوۓ ۔ اردو اور فارسی میں ایم اے کیا ۔ ایڈورڈ کالج ( پشاور ) میں تعلیم کے دوران ریڈیو پاکستان کے لۓ فیچر لکھنے شروع کیے ۔ جب ان کا پہلا شعری مجموعہ " تنہا تنہا " شائع ہوا تو وہ بی اے میں تھے ۔ تعلیم کی تکمیل کے بعد ریڈیو سے علیحدہ ہو گئے اور یونیورسٹی میں لیکچر شپ اختیار کر لی ۔ اسی ملازمت کے دوران ان کا دوسرا مجموعہ " درد آشوب " چھپا جس کو پاکستان رائٹرز گڈز کی جانب سے " آدم جی ادبی ایوارڈ " عطا کیا گیا ۔ یونیورسٹی کی ملازمت کے بعد پاکستان نیشنل سینٹر (پشاور) کے ڈائریکٹر مقرر ہوۓ ۔ انہیں 1976 ء میں اکا دکی ادبیات پاکستان کا پہلا سربراہ بنایا گیا ۔ بعد ازاں جنرل ضیاء کے دور میں انہیں مجبورا جلا وطنی اختیار کرنی پڑی ۔
     
    آپ 2006 ء تک  " نیشنل بک فاؤنڈیشن " کے سربراہ رہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی وی انٹرویو کی پاداش میں انہیں " نیشنل بک فاؤنڈیش" کی ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ۔ احمد فراز نے 1988 ء  میں " آدم جی ادبی ایوارڈ  " اور 1990ء میں " اباسین ایوارڈ" حاصل کیا ۔ 1988 ء مین انہیں بھارت میں " فراق گورکھ پوری ایوارڈ" سے نوازا گیا ۔ اکیڈمی آف اردو لٹریچر ( کینڈا ) نے بھی انہیں 1991ء میں ایوارڈ دیا ، جب کہ بھارت میں انہیں 1992 ء میں  "ٹاٹا ایوارڈ " ملا۔
     
    انہوں نے متعدد ممالک کے دورے کیے ۔ ان کا کلام علی گڑھ یونیورسٹی اور پشاور یونیورسٹی کے نصاب میں شامل ہے ۔ جامعہ ملیہ (بھارت ) میں ان پر پی ایچ ڈی کا مقالہ لکھا گیا جس کا موضوع " احمد فراز کی غزل" ہے ۔ بہاولپور میں بھی  " احمد فراز ۔فن اور شخصیت  کے عنوان سے پی ایچ ڈی کا مقالہ تحریر کیا گیا ۔ ان کی شاعری کے انگریزی ،فرانسیسی ،ہندی،یوگوسلاوی،روسی،جرمن اور پنجابی میں تراجم ہو چکے ہیں ۔
     
    احمد فراز جنہوں نے ایک زمانے میں فوج میں ملازمت کی کوشش کی تھی، اپنی شاعری کے زمانۂ عروج میں فوج میں آمرانہ روش اور اس کے سیاسی کردار کے خلاف شعر کہنے کے سبب کافی شہرت پائی۔ انہوں نے ضیاالحق کے مارشل لا کے دور کے خلاف نظمیں لکھیں جنہیں بہت شہرت ملی۔ مشاعروں میں کلام پڑھنے پر انہیں ملٹری حکومت نے حراست میں لیے جس کے بعد احمد فراز کوخود ساختہ جلاوطنی بھی برداشت کرنا پڑی۔
     
    سنہ دوہزار چار میں جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے دورِ صدارت میں انہیں ہلالِ امتیاز سے نوازا گیا لیکن دو برس بعد انہیں نے یہ تمغا سرکاری پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے واپس کر دیا۔ احمد فراز نے کئی نظمیں لکھیں جنہیں عالمی سطح پر سراہا گیا۔ ان کی غزلیات کو بھی بہت شہرت ملی۔

     

     

     


    36 topics in this forum

      • 8 replies
      • 3.6k views
      • 7 replies
      • 2.8k views
      • 25 replies
      • 8.5k views
      • 1 reply
      • 2.4k views
      • 0 replies
      • 1.4k views
      • 3 replies
      • 4.1k views
      • 2 replies
      • 1.8k views
      • 1 reply
      • 2.3k views
      • 2 replies
      • 2.1k views
      • 4 replies
      • 9.4k views
      • 5 replies
      • 2k views
      • 1 reply
      • 2k views
      • 3 replies
      • 7.8k views
      • 4 replies
      • 1.9k views
      • 2 replies
      • 1.7k views
      • 8 replies
      • 2.3k views
      • 5 replies
      • 3k views
      • 4 replies
      • 6k views
      • 5 replies
      • 2.3k views
      • 4 replies
      • 2.8k views
      • 4 replies
      • 1.9k views
      • 3 replies
      • 1.6k views
      • 2 replies
      • 1.5k views
      • 3 replies
      • 1.7k views
      • 2 replies
      • 1.7k views
      • 2 replies
      • 1.8k views
      • 4 replies
      • 2k views
      • 5 replies
      • 2.1k views
      • 6 replies
      • 2k views
      • 4 replies
      • 1.8k views
    • Recently Browsing   0 members

      • No registered users viewing this page.
    ×
    ×
    • Create New...